اقبال سنگھ نامی اہلکار نے دوران ڈیوٹی جسمانی طور ناخیز ایک کشمیری بچے کو شفقت کے ساتھ کھانا کھلایا جسکی کسی مقامی شخص نے موبائل فون سے عکس بندی کی۔ یہ ویڈیو آناً فاناً وائرل ہوگیا۔
اس ویڈیو کو عوامی حلقوں میں کافی پذیرائی مل رہی ہے۔
اقبال سنگھ کا کہنا ہے کہ سی آر پی ایف لوگوں کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہتی ہے اور اسی جذبے کے تحت انہوں نے ناخیز بچے کو کھانا کھلایا۔
انکا کہنا ہے کہ سوموار کے روز انکی بٹالین کی دو کمپنیوں کی ڈیوٹی پائین شہر کے صفاکدل علاقے میں لگائی گئی تھی۔ دوپہر کو جب ہمارا کھانا آیا تو ایک بچے نے کھانا دینے کا اشارہ کیا۔ میں نے اسے کھانے کا ڈبہ دیا لیکن وہ کھا نہیں پارہا تھا۔ بچے کے ہاتھ جیسے فالج زدہ تھے۔ اسکے بعد میں نے اسے اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلایا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ناخیز بچہ دکان کے بر آمدے پر بیٹھا ہوا ہے اور سی آر پی ایف اہلکار کھڑا ہوکر بچے کو اپنے ٹفن سے اپنے ہاتھوں کھانا کھلا رہا ہے اور اس دوارن بچے کا منہ بھی صاف کرتا ہے اور اس کو پانی بھی پلاتا ہے۔
سی آر پی ایف کے سینئر افسران نے اقبال سنگھ کو انعام و اکرام سے نوازا ہے۔ ویڈیو منظرعام پر آنے کے فوراً بعد اقبال سنگھ کے حق میں ڈائریکٹر جنرلز ڈسک سے توصیفی سند دی گئی۔
سکینڈوں پر محیط اس ویڈیو کو عوامی سطح پر جہاں کافی پذیرائی مل رہی ہے وہیں یہ سوشل میڈیا اور عام محفلوں میں موضوع بحث بن گیا ہے۔
اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر اب تک ہزاروں بار شیئر کیا گیا ہے اور لاکھوں لوگوں نے اس کو دیکھا بھی ہے اور پسندبھی کیا ہے۔
اقبال سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ بھی اس کانوائے میں شامل تھے جس پر فروری کے وسط میں لیتہ پورہ پلوامہ کے مقام پر خود کش حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں چالیس سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
سی آر پی ایف اہلکار کی انسان دوستی کا منظر ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کشمیر نامساعد حالات کے پس منظر میں وادی میں عام لوگوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان خلیج میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مقامی لوگ الزام لگاتے ہیں کہ سی آر پی ایف اہلکار امن و قانون کی صورتحال کے دوران طاقت کا بے تحاشہ استعمال کرتی ہے۔ سکیورٹی فورسز ان الزامات کو مسترد کررہے ہیں۔