ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی میں سی ڈی او نے بروقت ٹیچرز کو سکول پہنچانے کے لیے تمام بیسک سکول کے ٹیچرز کو حکم دیا ہے کہ وہ مقرر وقت پر سکول پہونچ کر گروپ سیلفی لیں اور اسے سی ڈی او کے ذریعہ بنائے گئے واٹس گروپ پر شئیر کریں۔
اس فیصلہ کا مثبت اثر تو نظر آ رہا ہے، لیکن ٹیچرز کمیونٹی میں ایک طرح کی ناخوشی دیکھی جارہی ہے۔
دراصل بارہ بنکی کی سی ڈی او میگھا روپم کو شکایت مل رہی تھی کی زیادہ تر بیسک سکول کی ٹیچرز لکھنؤ سے آتی ہیں یہ ضلع ہیڈ کوارٹر سے سکول جاتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ وقت پر اسکول نہیں پہنچ پاتیں، جس کے سبب تعلیمی میعار میں گراوٹ ہورہی تھی۔
اس شکایت کے پیش نظر سی دی او نے فرمان جاری کیا کہ سکول کے تمام ٹیچر وقت پر سکول پہنچ کر گروپ سیلفی واٹس اپ پر بھیجیں گے۔
واضح رہے کہ اس کے لیے سی ڈی او نے باضابطہ ایک کنٹرول روم بھی بنوایا ہے، لیکن یہ حکم ٹیچرز کو راس نہیں آ رہا ہے، وہ سی ڈی او کے اس حکم کو غیر عملی اور غیر ضروری بتا رہے ہیں۔
ٹیچرز کا کہنا یہ ہے کہ بہت سے دور دراز کے سکولز میں نیٹورک نہیں رہتا، یہ بہت سے ٹیچرز کے پاس سمارٹ فون نہیں ہے، ایسے میں انہیں بھی غیر حاضر مانا جا رہا ہے، جو غلط ہے۔
ٹیچرس بھلے ہی اس حکم کی مخالفت کریں لیکن اس کا مثبت اثر دیکھنے کو مل رہا ہے، گروپ سیلفی شئیرنگ سسٹم سے محض چند دنوں میں تقریباً ایک ہزار ٹیچر سکول سے غیر حاضر ملے ہیں، جن کی تنخواہ کاٹنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اس خیال کی مخالفت پر سی ڈی او کا کہنا ہے کہ یہ حکم تمام ذمہ دار لوگوں سے گفتگو کے بعد کیا گیا ہے، انہوں اس بات کی وضاحت پیش کی ہے کہ وہ ٹیچرز کے دباؤ میں نہیں آئیں گی اور وہ اپنا حکم واپس نہیں لیں گی۔