اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے صحافیوں کو کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مودی حکومت نے 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس' نعرے کے مطابق صنفی مساوات اور صنفی انصاف کو یقینی بنانے کے مقصد سے یہ قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس بل میں شادی شدہ مسلم خواتین کو ان کے شوہروں کی طرف سے طلاق بدعت دیے جانے کو غیرقانونی اور قابل جرم قرار دیا گیا ہے۔ اس بل کو پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
بل کے مسودے کے مطابق طلاق بدعت غیرقانونی ہوگا اور ایسا کرنے والے مردوں کو تین سال کی قید اور جرمانہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ شادی شدہ مسلم خواتین اور اس کے بچوں کو گزارا بھتہ دینے کا نظم ہوگا۔
ملزم کو متاثرہ خواتین کا موقف سننے کے بعد ہی مجسٹریٹ کی عدالت سے ضمانت مل سکے گی۔ متاثرہ خواتین یا اس کے رشتہ دار ہی صرف ایف آئی آر درج کراسکیں گے اور عدالت میں خواتین اور مرد کے درمیان آپسی سمجھوتہ ہوسکتا ہے۔