ETV Bharat / briefs

'برقع اور گھونگھٹ دونوں بند کیے جائیں' - برقع اور گھونگھٹ

بھارتیہ جنتا پارٹی کی سینئر رہنما اور پنجاب کی سابق وزیر لکشمی كانتا چاولہ نے مطالبہ کیا کہ برقع اور گھونگھٹ دونوں رواجوں کو بند کیا جانا چاہیئے۔

'برقع اور گھونگھٹ پر پانبدی عائد کی جائے'
author img

By

Published : May 2, 2019, 7:36 PM IST

انہوں نے کہا کہ برقع اور گھونگھٹ دونوں ہی سے خواتین کے انسانی حقوق کی سر عام خلاف ورزی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ ملک کی خواتین کمیشن اور انسانی حقوق کمیشن کی سرکاری یا غیر سرکاری تنظیمیں بھی اس جانب کبھی توجہ نہیں دے رہی ہیں۔

چاولہ نے کہا کہ کتنا اچھا ہوگا کہ برقع اور گھونگھٹ کی وکالت کرنے والے مردوں کو کچھ دن برقع اور گھونگھٹ میں رکھا جائے اور اس حالت میں ان کو میلوں تک سر پر پانی کے تین تین گھڑے اٹھا کر چلنے کو کہا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایک دہشت گردانہ واقعہ ہونے کے بعد سری لنکا کی حکومت نے برقع پر پابندی لگا دی ہے اور بھی کچھ ممالک میں برقع اور گھونگھٹ کا چلن بند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے کشتواڑ علاقے میں تازہ واقعہ ہوا ہے جہاں آر ایس ایس کے کارکن چندركانت کو دہشت گردوں نے برقع پہن کر ہی گولی ماری ہے۔ دہشت گردی کے واقعات کو حکومت نہ بھی یاد رکھے، تب بھی خواتین کو اس طرح برقع اور گھونگھٹ میں بند رکھنا سماجی اور مذہبی دہشت گردی ہے جس کا شکار خواتین ہو رہی ہیں۔

بی جے پی رہنما نے کہا کہ ملک کے تمام بیدار شہری، سماجی کارکن ادارے اور تمام مذاہب کے مذہبی گرو اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔ مگر یہاں بات یہ بھی ہے کہ جب تک خواتین خود اس کی مخالفت نہیں کرتیں، اس وقت تک اسے بند کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے مسلم خواتین سے سوال کیا کہ جب وہ ملک کے اعلی عہدوں پر بیٹھ کر حکومت کرتی رہیں پھر انہوں نے اپنی ساتھی خواتین کو اس تشدد سے نجات کیوں نہیں دلایا ؟ انہوں نے اس كے ساتھ یہ بھی کہا کہ ملک کی متعدد ہندو اور مسلم خواتین بھارت کے اعلی عہدوں پر فائز رہیں، آج بھی ہیں۔ ملک اور علاقوں کی خاتون اول بھی بنیں، پر انہوں نے گھونگھٹ اور برقع میں بند اپنی بہنوں کے لیے کیوں کچھ نہیں کیا؟

انہوں نے کہا کہ برقع اور گھونگھٹ دونوں ہی سے خواتین کے انسانی حقوق کی سر عام خلاف ورزی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ ملک کی خواتین کمیشن اور انسانی حقوق کمیشن کی سرکاری یا غیر سرکاری تنظیمیں بھی اس جانب کبھی توجہ نہیں دے رہی ہیں۔

چاولہ نے کہا کہ کتنا اچھا ہوگا کہ برقع اور گھونگھٹ کی وکالت کرنے والے مردوں کو کچھ دن برقع اور گھونگھٹ میں رکھا جائے اور اس حالت میں ان کو میلوں تک سر پر پانی کے تین تین گھڑے اٹھا کر چلنے کو کہا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایک دہشت گردانہ واقعہ ہونے کے بعد سری لنکا کی حکومت نے برقع پر پابندی لگا دی ہے اور بھی کچھ ممالک میں برقع اور گھونگھٹ کا چلن بند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے کشتواڑ علاقے میں تازہ واقعہ ہوا ہے جہاں آر ایس ایس کے کارکن چندركانت کو دہشت گردوں نے برقع پہن کر ہی گولی ماری ہے۔ دہشت گردی کے واقعات کو حکومت نہ بھی یاد رکھے، تب بھی خواتین کو اس طرح برقع اور گھونگھٹ میں بند رکھنا سماجی اور مذہبی دہشت گردی ہے جس کا شکار خواتین ہو رہی ہیں۔

بی جے پی رہنما نے کہا کہ ملک کے تمام بیدار شہری، سماجی کارکن ادارے اور تمام مذاہب کے مذہبی گرو اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔ مگر یہاں بات یہ بھی ہے کہ جب تک خواتین خود اس کی مخالفت نہیں کرتیں، اس وقت تک اسے بند کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے مسلم خواتین سے سوال کیا کہ جب وہ ملک کے اعلی عہدوں پر بیٹھ کر حکومت کرتی رہیں پھر انہوں نے اپنی ساتھی خواتین کو اس تشدد سے نجات کیوں نہیں دلایا ؟ انہوں نے اس كے ساتھ یہ بھی کہا کہ ملک کی متعدد ہندو اور مسلم خواتین بھارت کے اعلی عہدوں پر فائز رہیں، آج بھی ہیں۔ ملک اور علاقوں کی خاتون اول بھی بنیں، پر انہوں نے گھونگھٹ اور برقع میں بند اپنی بہنوں کے لیے کیوں کچھ نہیں کیا؟

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.