یکم مئی کو ایک خاتون کے ذریعہ کو ان کے خلاف جنسی زیادتی کی ایف آئی آر درج کرانے کے بعد سے اتل رائے مفرور چل رہے تھے۔یہاں تک کہ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے دوران انتخابی مہم بھی نہیں چلائی تھی لیکن اس کے بعد بھی وہ الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے۔
اطلاعات کے مطابق بی ایس پی ایم پی آج صبح تقریباً 11:30 بجے کلٹریٹ پہنچ کر جوڈیشیل مجسٹریٹ آشوتوش کے سامنے حاضر ہوئے۔خود سپردگی کی کاروائی کی تکمیل کے بعد عدالت نے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔
ذرائع کے مطابق اتل رائے کے خودسپردگی کے بارے میں پولیس کو کوئی اطلاع نہیں تھی۔اس کو اس وقت اطلاع ملی جب وہ اپنے وکلاء اور حامیوں کے ساتھ سی جی ایم کورٹ پہنچے۔تفتیش کے لئے پولیس کے ذریعہ ان کو پولیس ریمانڈ میں بھی بھیجنے کا مطالبہ متوقع ہے۔
اس سے قبل الہ آباد کورٹ اور سپریم کورٹ نے رائے کے پیشگی ضمانت کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے خودسپردگی کا حکم دیا تھا۔ خود سپردگی کے بعد اب وہ مذکورہ عدالت کے سامنے ضمانت کی عرضی داخل کریں گے۔رائے پر بلیا کی رہنے والے وارانسی میں زیر تعلیم ایک طالبہ نے اپریل کے مہینے میں عصمت دری کا الزام لگایا تھا۔
طالبہ کے بقول رائے اسے اپنے گھر اپنی بیوی سے متعارف کرانے کے بہانے سے گئے تھے لیکن انہوں نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔رائے نے طالبہ کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کو خارج کردیا تھا لیکن یکم مئی کو لنکا پولیس اسٹیشن میں اس ضمن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ رائے نے ابھی تک لوک سبھا ممبر کا حلف بھی نہیں لیا ہے