ہائی کورٹ نے ان غیرقانونی گوداموں کی تعمیر میں تعاون کرنے والے بدعنوان افسران کے خلاف سخت کارروائی کا تھانے کلکٹر کو حکم دیا ہے۔ اس کارروائی کی یومیہ اور ماہانہ رپورٹ بھی عدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
بامبے ہائی کورٹ میں راہل جوگدنڈ کی جانب سے دائر مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا تھا کہ بھیونڈی تعلقہ کے 60،سے زیادہ گاؤں میں زرعی زمین پر غیر قانونی عمارتیں اور تجارتی ویرہاؤس کو تعمیر کیا گیا ہے۔جس سے ریاست مہاراشٹر کے محصول کا زبردست نقصان ہوا ہے۔
مفاد عامہ کی عرضی میں عدالت کو بتایا گیا تھا کہ انہوں نے کلکٹرکے متعلقہ محکموں میں حق معلومات ایکٹ (آر ٹی آئی) کے تحت جانکاری مانگی گئی تھی کہ بھیونڈی تعلقہ کے زرعی زمین پر عمارتوں کی تعداد کتنی ہے؟ لیکن متعلقہ محکموں نے یہ معلومات فراہم نہیں کیں۔
متعدد مرتبہ شکایت کرنے پر بھی متعلقہ محکموں کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔اس پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے تھانہ کلکٹرکو بھیونڈی میں زرعی زمین پر کئے گئے ہزاروں تعمیرات کا معائنہ کرنے اور غیر قانونی پائے جانے پر انہیں منہدم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
چیف جسٹس پردیپ نندراجوگ اور جسٹس نتن جامدار کی بنچ نے کہا کہ جوگدنڈ مفاد عامہ پرطویل وقت تک کسی بھی افسر نے زرعی زمین پر غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درست تفصیل پیش نہیں کی۔
ہائی کورٹ نے مہاراشٹر اسٹیٹ لیگل سرویسیس اتھارٹی(ایم ایس ایل ایس اے) کے سیکرٹری کو محکمہ محصول کے مقامی افسران اور جوگدنڈ کے ساتھ ان عمارتوں کا مشترکہ طور پر معائنہ کرنے اور چھ ہفتے کے اندر 60 سے زائد گاؤں میں غیر قانونی تعمیرات کی تعداد کی تفصیلات دینے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ممبئی ہائی کورٹ نے تھانے کے ضلع مجسٹریٹ کو ایک ٹیم بنانے اور قانون کے مطابق حکم جاری کرنے اور نہ صرف غیرقانونی عمارتوں اور گوداموں کو مسمار کرنے بلکہ بد عنوان افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بمبئی ہائی کورٹ سخت
بمبئی ہائی کورٹ نے زرعی زمین پر غیر قانونی تعمیرات اورغیرقانونی گوداموں کے خلاف سخت رُخ اپناتے ہوئے اسے فوری طور پرمنہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔
ہائی کورٹ نے ان غیرقانونی گوداموں کی تعمیر میں تعاون کرنے والے بدعنوان افسران کے خلاف سخت کارروائی کا تھانے کلکٹر کو حکم دیا ہے۔ اس کارروائی کی یومیہ اور ماہانہ رپورٹ بھی عدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
بامبے ہائی کورٹ میں راہل جوگدنڈ کی جانب سے دائر مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا تھا کہ بھیونڈی تعلقہ کے 60،سے زیادہ گاؤں میں زرعی زمین پر غیر قانونی عمارتیں اور تجارتی ویرہاؤس کو تعمیر کیا گیا ہے۔جس سے ریاست مہاراشٹر کے محصول کا زبردست نقصان ہوا ہے۔
مفاد عامہ کی عرضی میں عدالت کو بتایا گیا تھا کہ انہوں نے کلکٹرکے متعلقہ محکموں میں حق معلومات ایکٹ (آر ٹی آئی) کے تحت جانکاری مانگی گئی تھی کہ بھیونڈی تعلقہ کے زرعی زمین پر عمارتوں کی تعداد کتنی ہے؟ لیکن متعلقہ محکموں نے یہ معلومات فراہم نہیں کیں۔
متعدد مرتبہ شکایت کرنے پر بھی متعلقہ محکموں کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔اس پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے تھانہ کلکٹرکو بھیونڈی میں زرعی زمین پر کئے گئے ہزاروں تعمیرات کا معائنہ کرنے اور غیر قانونی پائے جانے پر انہیں منہدم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
چیف جسٹس پردیپ نندراجوگ اور جسٹس نتن جامدار کی بنچ نے کہا کہ جوگدنڈ مفاد عامہ پرطویل وقت تک کسی بھی افسر نے زرعی زمین پر غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درست تفصیل پیش نہیں کی۔
ہائی کورٹ نے مہاراشٹر اسٹیٹ لیگل سرویسیس اتھارٹی(ایم ایس ایل ایس اے) کے سیکرٹری کو محکمہ محصول کے مقامی افسران اور جوگدنڈ کے ساتھ ان عمارتوں کا مشترکہ طور پر معائنہ کرنے اور چھ ہفتے کے اندر 60 سے زائد گاؤں میں غیر قانونی تعمیرات کی تعداد کی تفصیلات دینے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ممبئی ہائی کورٹ نے تھانے کے ضلع مجسٹریٹ کو ایک ٹیم بنانے اور قانون کے مطابق حکم جاری کرنے اور نہ صرف غیرقانونی عمارتوں اور گوداموں کو مسمار کرنے بلکہ بد عنوان افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
news
Conclusion: