مغربی بنگال کے عوام کو نئی حکومت اور اس کے کابینہ وزراء ملنے میں تین دن رہ گئے ہیں.
ذرائع کے مطابق ممتابنرجی کی نئی حکومت میں 42 وزراء ہوں گے جس چند نئے چہروں کو شامل کئے جانے کے امکان روشن ہے.
اسی درمیان ریاست کی اہم اور سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بی جے پی سیزن کے پہلے اسمبلی اجلاس کو بائیکاٹ کرنے اعلان کر دیا ہے.
بی جے پی کے رہنما ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ان کی پارٹی کے نومنتخب ارکان اسمبلی نے اسمبلی کے انتخاب اور اسمبلی سیشن کے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے.
دلیپ گھوش نے کہا کہ ریاست کے تمام اضلاع میں سیاسی جھڑپوں کے نام پر بی جے پی کے رہنماؤں اور کارکنان کے قتل عام جاری ہے.
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اس میں راست ملوث ہے. اس صورت میں ہم اسپیکر کے انتخاب اور سیزن کے پہلے اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے.
بی جے پی کے رہنما نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی بی جے پی میں شگاف ڈالنے کی کوشش میں مصروف ہیں.
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی بی جے پی میں شگاف ڈالنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی.
دوسری طرف مکل رائے نے حلف لینے کے بعد مغربی بنگال کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے. سیاسی تصادم کو لے کر بی جے پی کے رہنماؤں کے موت گھاٹ اتارنے ہوں گے.