سابق وزیر اعظم آنجہانی راجیو گاندھی سے اپنے ہی گھر میں ملاقات کرنے والی اور انہیں اپنے ہاتھوں سے کندمول کھلانے والی بلدی بائی نامی معمر خاتون بھی کورونا پازیٹیو ہوگئی ہیں۔ انہیں چھتیس گڑھ رائے پور کے میکاہارہ اسپتال میں علاج کے لئے داخل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ وہ خاتون ہیں جس کے گھر جاکر اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے ملاقات کی تھی۔ گاندھی 1985 میں اپنی اہلیہ سونیا گاندھی کے ساتھ۔ اس کے گھر گئے اور اس کے ہاتھوں سے کندمول کھایا تھا، اب بلدی بائی 92 سال کی عمر کو پہنچ چکی ہیں، اسی وجہ سے ان کی فکر انتظامیہ اور محکمہ صحت کو زیادہ ہے۔ بلدی بائی گریابند سے 75 کلومیٹر دور گاؤں کلہاڑی گھاٹ میں رہتی ہے، پی سی سی کے چیف موہن مارکم بھی دو ماہ قبل ان کے گھر پہنچے تھے۔
کچھ عرصہ پہلے تک کورونا وائرس شہر اور اس کے آس پاس کے دیہات کے لوگوں کو ہی متاثر کررہا تھا، لیکن اب دور دراز دیہاتوں کے ناہموار علاقوں اور جنگلاتی علاقوں کے لوگوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ رائے پور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کلہاڑی گھاٹ جسے راجیو گاندھی کے گود لیے ہوئے گاؤں کے نام سے جانا جاتا ہے اب وہ کورونا وائرس کے گھیرے میں ہے۔ 1985 میں راجیو گاندھی اس گاؤں میں پہنچے اور یہاں بلدی بائی کے گھر میں بیٹھے اور اس کے ہاتھ سے کانڈمول کھایا تھا۔ جس کے بعد یہ خاتون چھتیس گڑھ کے کانگریس قائدین میں بہت اہم ہوگئیں۔ چھتیس گڑھ میں سابق وزیر اعلیٰ اجیت جوگی یا موجودہ پی سی سی چیف موہن مارکام، ہر کوئی ان کے گھر پہنچ چکے ہیں۔
لیکن آج بلدی بائی پریشانی کا شکار ہیں، وہ کورونا سے متاثر ہوگئیں، حالانکہ اس وقت ان میں کورونا کی ہلکی علامات ہیں، لیکن ان کی عمر 92 سال ہونے کی وجہ سے گریابند انتظامیہ اور محکمہ صحت کی ٹیم اس خاتون کے بارے میں بہت پریشان تھی ان سب باتوں کو دیکھ کر انہیں رائے پور میکاہارہ منتقل کردیا گیا ہے، کل رات انہیں میکاہارہ لے جایا گیا جہاں آج صبح سے ہی ان کا علاج شروع ہوگیا ہے۔