علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے 2011 میں بی ٹیک کی ڈگری حاصل والے عامر قطب کی آسٹریلیا میں اپنی کمپنی ہے جس کا نام 'مینٹور منکی آسٹریلیا' ہے۔
گذشتہ برس کووڈ وبا میں کورونا متاثرین کی مدد کے لیے کمپنی کے سی ای او عامر قطب اور ان کی کمپنی کے ممبران نے ‘انجل نیکسٹ ڈور’ نام سے ایک کامیاب کووڈ ہیلپ ایپ بنایا جس کو اب live.anglenextdoor.in کے نام سے بھارت میں بھی لانج کر دیا ہے۔
عامر قطب (سی ای او) نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ بھارت میں کووڈ وبا کی دوسری لہر کے قہر اور آکسیجن، بیڈ، وینٹیلیٹر کی کمی کے پیش و نظر ایپ کو لانج کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد اب تک تقریبا 30 ہزار افراد اس ایپ سے مدد حاصل کر چکے ہیں۔ عامر قطب نے مزید بتایا کووڈ ہیلپ ایپ "انجل نیکسٹ ڈور" غیر منافع بخش، مفت ہے اور اس ایپ کا مقصد کووڈ-19 بحران کے دوران ایک دوسرے کی مدد کے لیے پورے بھارت کے لوگوں کو جوڑنا ہے۔
عامر قطب نے مزید بتایا انجل نیکسٹ ڈور گذشتہ برس آسٹریلیا میں لانچنگ کے تین ہفتوں کے اندر دس ہزار افراد کی مدد کی تھی اور حکومت کی جانب سے قومی میڈیا میں کوریج بھی ملی۔ بھارت میں کووڈ کیسز کے عروج میں، 'انجل نیکسٹ ڈور' دو مراحل میں ایک بھارتی ورجن لانچ کیا ہے۔
پہلا مرحلہ میں اگر آپ کو کوئی اطلاع چاہیے آکسیجن کی، وینٹیلیٹر، ہسپتال، پلازمہ، کھانے کی کوئی بھی مدد چاہیے تو آپ live.anglenextdoor.in جا کر اپنا شہر چنیں اور انتخاب کریں آپ کو کس چیز کی مدد چاہیے۔ وہاں پر آپ کو تازہ ترین تصدیق شدہ لیڈ ملیں گی اور یہ جو لیڈ ہیں وہ آپ ہی لوگ اپ ڈیٹ کرتے ہیں، ہمارے یوزرز ان کو اپ ڈیٹ کرتے ہیں، ہمارے سپلائر ہیں جو ان کو اپ ڈیٹ کرتے ہیں۔
دوسرا مرحلہ میں اگر آپ کو کسی مدد کی ضرورت ہے تو آپ liveangelnextdoor.in پر جا کر رجسٹریشن کر سکتے ہیں اور انتخاب کر سکتے ہیں آپ کو کس چیز کی مدد چاہیے آکسیجن کی، آئی سی یو کی، پلازمہ کی، رجسٹر کرنے کے بعد آپ کے شہر میں 50 کلو میٹر کے رقبہ میں جتنے بھی لوگ اس ایپ سے جڑے ہوئے ہیں ان سب کے پاس آپ کی مدد کی درخواست جائے گی وہ اس کو دیکھ لیں گے اور وہ آپ کو مدد کی پیش کش کریں گے جس سے آپ کی مدد ہو سکتی ہے۔ کچھ ہی دنوں میں یہ ایپ اسٹور اور پلے سٹور پر ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب ہوگی۔