پٹنہ کے اے ٹی ایس تھانے کے حکام نے خصوصی جج اور ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ سكل رام کی عدالت میں ایک درخواست داخل کرکے جیل میں بند تین مبینہ بنگلہ دیشی شدت پسندوں کے خلاف مزید تحقیقات کئے جانے اور تفتیش مکمل ہونے تک حراست کی مدت بڑھائے جانے کی اپیل کی تھی۔
عدالت نے درخواست سننے کے بعد اے ٹی ایس کی اپیل کو قبول کرلیا۔ اے ٹی ایس نے اس درخواست کو قانون کے خلاف روک تھام کے عمل کے تحت پیش کیا تھا۔
غور طلب ہے کہ مارچ 2019 میں اے ٹی ایس نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر پٹنہ جنکشن کے قریب سے خیرل منڈل اور ابو سلطان کو گرفتار کیا تھا، جن کے پاس سے فرضی اور ممنوعہ دستاویزات برآمد ہوئے تھے۔ تحقیقات میں انہیں بنگلہ دیشی شہری پایا گیا تھا اور یہ بھی پتہ چلا ہے کہ یہ بنگلہ دیش کے ممنوعہ دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ آف بنگلہ دیش اور جماعت المجاہدین سے منسلک تھے اور ہندوستان میں کسی دہشت گردانہ واردات کو انجام دینے کی فراق میں تھے۔
ان کی نشاندہی پر مہاراشٹر کے پونے سے ان ساتھی شریعت منڈل کو بھی گرفتار کرکے پٹنہ لایا گیا تھا۔ تینوں ابھی جیل میں ہیں۔