مغربی بنگال کی سیاست اس وقت چار رہنماؤں کے ارد گرد گھوم رہی ہے جن میں ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی، حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری، مکل رائے اور گورنر جگدیپ دھنکر شامل ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اسمبلی انتخابات 2021 سے پہلے اور اس کے نتائج کے بعد بھی ان چاروں اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر ہے۔
ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے والے تجربہ کار سینئر رہنما مکل رائے نے کہا کہ وہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دینے سے متعلق جواب آئین کے مطابق دیں گے۔
مکل رائے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی اسمبلی رکنیت کی برخاستگی کے لئے عرضی دے سکتا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ قانون کی نظروں میں اس عرضی کی کتنی اہمیت ہے۔؟
انہوں نے کہا کہ 'مجھے پتہ چلا ہے کہ چند لوگ میری رکنیت برخاست کرنے کے لئے اسپیکر مغربی بنگال بمان بنرجی سے ملاقات کی اور عرضی بھی دی ہے'۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا کام کر دیا ہے اور 'اب مجھے اپنا کام کرنا ہے.میرے پاس اس سلسلے میں نوٹس آئے گا اور میں اس کا معقول جواب دوں گا۔'
انہوں نے کہا کہ انہیں اس سلسلے میں زیادہ کچھ کہنا بھی نہیں ہے۔ ان کی پارٹی اس معاملے کو دیکھ رہی ہے۔ اسمبلی کی رکنیت برخواست کرنےکے معاملے میں ہماری پارٹی جو فیصلہ کرے گی اسے ہم قبول کریں گے۔
غورطلب ہے کہ مکل رائے 2017 میں ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ اسمبلی انتخابات 2021 میں ندیا ضلع کے کرشنا نگر سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن جیت کر رکن اسمبلی بنے۔ رواں ماہ 10 جون کو ترنمول کانگریس بھون میں ممتابنرجی کی موجودگی میں مکل رائے اور ان کے بیٹے شبرانسو رائے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہوگئے۔