خبر کے مطابق "سارہ جی کچھ دنوں سے ذہنی دباؤ میں تھی، عشاء کی نماز کے بعد انھوں نے سینے میں درد کی شکایت کی تھی۔ جس کے بعد انھیں شہر کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا۔"اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہسپتال میں موجود طبی عملے کی جانب سے ہنگامی بنیاد پر علاج کے بعد اُن کی حالت اب بہتر ہے۔"
اُن کے افراد خاندان کے مطابق "سارہ جی کچھ دنوں سے ذہنی دباؤ میں تھی اور عشاء کی نماز کے بعد انھوں نے سینے میں درد کی شکایت کی تھی۔ جس کے بعد انھیں شہر کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا۔"اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہسپتال میں موجود طبی عملے کی جانب سے ہنگامی بنیاد پر علاج کے بعد اُن کی حالت اب بہتر ہے۔
ان کی حالت میں سدھار کے بعد انھیں واپس اپنی رہائش گاہ منتقل کیا گیا ہے تاہم ڈاکٹروں نے اُن کی صحت پر نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔"قابل ذکر ہے کہ سارہ کے شوہر اشرف صحرائی کا انتقال رواں مہینے کی پانچ تاریخ کو جموں کے ہسپتال میں ہوا۔ وہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت اُدھمپور جیل میں قید تھے۔ اس کے بعد صحرائی کے دونوں بیٹوں کو بھی یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا۔ اُن پر الزام ہے کہ اُن کے والد کے جنازے کے دوران ملک مخالف نعرےبازی ہوئی تھی۔ اگرچہ اُن کی گرفتاری گزشتہ ہفتے کے روز عمل میں لائی گئی تھی تاہم یو اے پی اے پیر کے روز عائد کیا گیا۔