ETV Bharat / briefs

جب ارشد وارثی کو سیلس مین بننا پڑا - amitabbachan

بالی وڈ میں سرکٹ کے نام سے مشہور ارشد وارثی کی پیدائش 19 اپریل 1968 کو ممبئی کے ایک مسلم گھرانے میں ہوئی۔

جب ارشد وارثی کو سیلس مین کا کام کرنا پڑا
author img

By

Published : Apr 19, 2019, 7:00 PM IST

ارشد کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔ ارشد 14 برس کی عمر میں ہی یتیم ہوگئے تھے اور انہیں اپنی کم عمری میں ہی جدوجہد بھری زندگی کا آغاز کرنا پڑا۔

ارشد وارثی نے اپنی ابتدائی تعلیم ناسک کے بورڈنگ اسکول سے حاصل کی، لیکن گھر کے حالات کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم دسویں جماعت تک ہی محدود کرنا پڑی۔

مالی بحران کی وجہ سے ارشد کو 17 برس کی عمر میں ایک سیلز مین کے طور کام کرنا پڑا۔ وہ کاسمیٹک کا سامان گھر گھر جاکر فروخت کرتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک فوٹو لیب میں کام کیا۔

اسی کام کے درمیان ان کی دلچسپی ڈانس کی طرف ہوئی اور انہوں نے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میں حصہ لیا۔ وہاں انہوں نے ڈانس کے شعبے میں سخت محنت کی۔ انہوں نے 1991 میں انڈین ڈانس مقابلہ کا خطاب بھی جیتا۔

اس کے بعد انہوں بالی وڈ کا رخ کیا۔ ارشد کی بالی وڈ میں شروعات کافی جدوجہد بھری رہی۔انہیں ہندی سنیما میں اداکاری کرنے کا پہلا موقع امیتابھ بچن کی کمپنی کی فلم تیرے میرے سپنے سے ملا ۔

انہیں اس زمانے میں کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ بالی وڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ بہت جدوجہد کرنے کے بعد وہ راجو ہیرانی کی ہدایت میں بننے والی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے انہوں نے بالی وڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوسکے۔

اس فلم میں انہوں نے سرکٹ کا کردار ادا کیا تھا جسے آج تک بالی ووڈ کے شائقین یاد رکھتے ہیں۔ اس فلم میں وہ سنجے دت کے داہنے ہاتھ کے طورپر نظر آئے۔ اس فلم میں سرکٹ کے رول کو اس قدر پسند کیا گیا کہ فلم ہٹ ہونے کے بعد ان پر لطیفے بھی بننے لگے۔

اس کے بعد وہ پھر راجو ہیرانی کی اس فلم کے سیکوئل لگے رہو منا بھائی میں نظرآئے۔ دونوں ہی فلموں کے لیے انہیں کئی انعامات سے نوازا کیا گیا۔

ارشد کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔ ارشد 14 برس کی عمر میں ہی یتیم ہوگئے تھے اور انہیں اپنی کم عمری میں ہی جدوجہد بھری زندگی کا آغاز کرنا پڑا۔

ارشد وارثی نے اپنی ابتدائی تعلیم ناسک کے بورڈنگ اسکول سے حاصل کی، لیکن گھر کے حالات کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم دسویں جماعت تک ہی محدود کرنا پڑی۔

مالی بحران کی وجہ سے ارشد کو 17 برس کی عمر میں ایک سیلز مین کے طور کام کرنا پڑا۔ وہ کاسمیٹک کا سامان گھر گھر جاکر فروخت کرتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک فوٹو لیب میں کام کیا۔

اسی کام کے درمیان ان کی دلچسپی ڈانس کی طرف ہوئی اور انہوں نے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میں حصہ لیا۔ وہاں انہوں نے ڈانس کے شعبے میں سخت محنت کی۔ انہوں نے 1991 میں انڈین ڈانس مقابلہ کا خطاب بھی جیتا۔

اس کے بعد انہوں بالی وڈ کا رخ کیا۔ ارشد کی بالی وڈ میں شروعات کافی جدوجہد بھری رہی۔انہیں ہندی سنیما میں اداکاری کرنے کا پہلا موقع امیتابھ بچن کی کمپنی کی فلم تیرے میرے سپنے سے ملا ۔

انہیں اس زمانے میں کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ بالی وڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ بہت جدوجہد کرنے کے بعد وہ راجو ہیرانی کی ہدایت میں بننے والی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے انہوں نے بالی وڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوسکے۔

اس فلم میں انہوں نے سرکٹ کا کردار ادا کیا تھا جسے آج تک بالی ووڈ کے شائقین یاد رکھتے ہیں۔ اس فلم میں وہ سنجے دت کے داہنے ہاتھ کے طورپر نظر آئے۔ اس فلم میں سرکٹ کے رول کو اس قدر پسند کیا گیا کہ فلم ہٹ ہونے کے بعد ان پر لطیفے بھی بننے لگے۔

اس کے بعد وہ پھر راجو ہیرانی کی اس فلم کے سیکوئل لگے رہو منا بھائی میں نظرآئے۔ دونوں ہی فلموں کے لیے انہیں کئی انعامات سے نوازا کیا گیا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.