لوک سبھا اس قرارداد کو پہلے ہی پاس کرچکی ہے۔ ایوان نے قرارداد کی مخالفت میں لائے گئے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈی راجہ کی تجویز کو پوری طرح مسترد کردیا۔
جموں وکشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2019 کو بھی ایوان نے عام رضامندی سے پاس کیا جس سے اس پر بھی ایوان کی مہر لگ گئی کیونکہ لوک سبھا جمعہ کو اسے پہلے ہی پاس کرچکی ہے۔
جموں وکشمیر میں گزشتہ سال بھارتیہ جنتاپارٹی کے ذریعہ اتحادی حکومت سے حمایت واپس لینے کے بعد گورنر راج کا نفاذ ہوگیا تھا۔اس کے چھ ماہ بعد گزشتہ دسمبر میں وہاں صدارتی حکومت کا نفاذ کیا گیا جس کی مدت 2 جولائی کو ختم ہورہی تھی۔
اس سے پہلے وزیر داخلہ امت شاہ آئینی تجویز اور ریزرویشن بل دونوں پر تقریبا چھ گھنٹے تک چلی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مرکز کا مقصد ریاست میں بالواسطہ حکومت کرنے کا نہیں ہے اور جیسے ہی ریاست میں اسمبلی انتخابات کرانے کے لئے حالات موافق ہوںگے اور انتخابی کمیشن اس کی منظوری دے گی مرکز ی حکومت وہاں فورا انتخابات کا انعقاد کرے گی۔