بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کی وجہ سے انڈین پریمیر لیگ وسط راہ چھوڑنے والے راجستھان رائلز کے فاسٹ بالر اینڈریو ٹائی نے حیرت کا اظہار کیا کہ جب ملک میں صحت کا مسئلہ اتنا بڑا ہے تو فرنچائز نے کرکٹ پر اتنا پیسہ کیسے خرچ کیا؟ تاہم، ٹائی نے یہ بھی کہا کہ اگر لیگ کوویڈ ۔19 کی وبا میں متاثرہ لوگوں کے دباؤ کو کم کررہی ہے یا امید کی کرن ہے تو پھر اسے جاری رکھنا چاہئے۔
ٹائی نے کہا، "اسے بھارتی نقطہ نظر سے دیکھیں، یہ کمپنیاں اور فرنچائزی کیسی ہیں، حکومت ایسے وقت میں آئی پی ایل پر اتنے پیسہ خرچ کررہی ہے جب ملک میں لوگوں کو اسپتال نہیں مل رہے ہیں۔" ٹائی نے کرکٹ ڈاٹ کام ڈاٹ اے یو کو بتایا، 'اگر کھیل کا تسلسل لوگوں کے تناؤ کو دور کرتا ہے یا امید کی ایک جھلک پیش کرتا ہے گویا سرنگ میں پھنسے ہونے پر سرنگ کے اس پار روشنی کی کرن کی موجودگی سے امید ہوتی ہے۔ اگر ایسا ہی ہے تو پھر میرے خیال میں اسے جاری رکھنا چاہئے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہر کی سوچ الگ ہوتی ہے لیکن میں سبھی کی الگ الگ سوچ کا احترام کرتا ہوں،"
انہوں نے کہا کہ کھلاڑی آئی پی ایل میں محفوظ ہیں لیکن ان کے ذہن میں ایک سوال ہے کہ وہ کب تک محفوظ رہیں گے۔ بھارت میں کورونا کیسز کے پھیلائو کے سبب اس 34 سالہ نوجوان کھلاڑی نے آئی پی ایل کو وسط راہ میں اسی لیے چھوڑدیا کہ اسے اپنے ملک میں داخل نہ ہونے دینے کے خدشے کے پیشِ نظر اندیشہ پیدا ہوگیا تھا۔
ٹائی نے مزید کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے آبائی شہر پرتھ میں بھارت سے سفر کرکے گئے افراد پر کورونا کے سبب مختلف پابندیاں عائد کی گئیں اور ان کو لوگوں سے الگ تھلگ کردیا گیا۔ انہیں ڈر ہوگیا تھا کہ کہیں انہیں بھی بھارت سے لوٹنے پر ملک میں داخل ہونے دیا جائے گا یا نہیں!
ٹائی نے راجستھان رائلز کے لئے ابھی تک ایک بھی میچ نہیں کھیلا تھا اور انہیں ایک کروڑ میں خریدا گیا تھا۔ ٹائی نے پیر کو دوحہ سے آسٹریلیا سفر کے دوران سین ریڈیو' کو بتایا، "اس کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پرتھ میں بھارت سے لوٹنے والے لوگوں کے لئے ہوٹلوں میں کورنٹائن کے معاملات میں اضافہ ہوگیا ہے۔" پرتھ حکومت مغربی آسٹریلیا میں داخل ہونے والے لوگوں کی تعداد میں کمی کرنے کی کوشش کر رہی ہے"۔
انہوں نے کہا کہ ببل میں رہنے کی تھکن بھی ایک وجہ ہے۔ انہوں نے کہا، 'میں نے سوچا تھا کہ آئی پی ایل کے اختتام پر مجھے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، مجھے اس سے پہلے ہی چلے جانا چاہئے۔ ببل میں لمبا وقت گزارنا کافی تھکان بھرا اور مشکل وقت ہوتا ہے۔ اگست کے بعد سے اب تک میں صرف 11 دن کے لئے ببل سے باہر رہا ہوں اور اب میں گھر جانا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ اینڈریو ٹائی کے بعد رائل چیلنجرز بنگلور کے کین رچرڈسن اور ایڈم زمپا نے بھی 'ذاتی وجوہات' کی بناء پر آئی پی ایل سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔ ممبئی انڈینز کے فاسٹ بولر ناتھن کولٹر نائل نے تاہم کہا کہ ابھی گھر جانے کا خطرہ مول لینے سے بہتر بائیو ببل میں رہنا زیادہ مناسب اور محفوظ ہے۔