اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ڈاکٹر محمد مختار حسین حکیم کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ پروفیسر مختار حسین حکیم ایک شاندار محقق اور طبیب تھے۔ یونیورسٹی برادری میں ان کا کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی یہ ان کا ذاتی خسارہ ہے۔
معالجات شعبہ کے سربراہ پروفیسر محمد یونس صدیقی نے کہا کہ یونانی طب کے کلینکل پروفیسر مختار حسین حکیم نے گرانقدر خدمات انجام دی اور ان کے سینکڑوں شاگرد یونانی طب کے کالجوں اور تحقیقی اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر محمد فرقان سنبھلی کے ناگہانی انتقال پر اساتذہ اور طلبہ رنجیدہ :
اے ایم یو وینس کالج میں اردو کے استاد ڈاکٹر محمد فرقان سنبھلی کا مختصر علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 47 سال تھی۔
اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فرقان ایک عمدہ استاد اور اچھے انسان تھے۔ ان کے انتقال سے اے ایم یو برادری رنجیدہ ہے۔ غم زدہ کنبہ کو اپنی تعزیت پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہم اہل خانہ کے لئے صبر و استقامت کی دعا کرتے ہیں۔
ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فرقان سنبھلی کا اچانک ہم سےجدا ہوجانا افسوسناک ہے۔ وہ ایک محنتی استاد تھے انکی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔
اردو شعبہ کے سربراہ پروفیسر محمد علی جوہر نے کہا کہ ڈاکٹر فرقان سنبھلی اپنے علم اور محنت و لگن سے کلاس روم میں جان ڈال دیتے تھے۔ اساتذہ اور طلبہ کو ان کی کمی محسوس ہوگی۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ ایک نوجوان ساتھی اچانک ہم سے بچھڑ گیا۔