ETV Bharat / briefs

امریکہ کا اعتراف: فضائی حملوں میں سینکڑوں شہری ہلاک ہوئے - civilians killed

امریکی اتحادی فورسز نے دیر سے ہی صحیح یہ تسلیم کر لیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف گذشتہ 5 سال کے عرصے میں عراق اور شام میں کی جانے والی فضائی کارروائیوں میں 'غیرارادی' طور پر 1300 سے زائد شہری بھی ہلاک ہوئے۔

امریکہ کا اعتراف: فضائی حملوں میں سینکڑوں شہری ہلاک ہوئے
author img

By

Published : Jun 1, 2019, 2:19 PM IST

Updated : Jun 1, 2019, 3:00 PM IST

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتحادی فورسز کے اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکی اتحادی فورسز نے اگست 2014 سے اپریل 2019 کے درمیانی عرصے میں 34 ہزار 502 فضائی حملے کیے۔

اس عرصے میں امریکی اتحادی فورسز سے غیر ارادی طور پر تقریباً 1302 شہری ہلاک ہوئے۔

اس حوالے سے اعلامیے میں کہا گیا کہ مزید ایک سو سے زائد شہریوں کی ہلاکت سے متعلق شواہد سامنے آسکتے ہیں۔

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل (اے آئی) نے امریکی اتحادی فورسز کے فضائی حملوں میں شہریوں کی ہلاکت سے متعلق پیش کردہ اعداد وشمار کو مشکوک قرار دیا۔

انسانی حقوق کے عالمی ادارے اے آئی نے کہا کہ فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد امریکی دعوے سے کہیں زیادہ ہیں۔

لندن میں فعال تنظیم ڈونٹیلا رورا کے مطابق 'عراق اور شام میں امریکی اتحادی فورسز کے فضائی حملوں میں انسانی جانوں کا ناقابل یقین نقصان ہوا جس کا اعتراف نہیں کیا جارہا ہے'۔

ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی اتحادی فورسز نے شہریوں کی ہلاکت کا اقرار کیا لیکن 'شہریوں کی موت کی وجوہات' پر بات نہیں کی۔

ادارے کے مطابق 'جب تک اس امر کی وضاحت نہیں کی جائے گی کہ عسکری آپریشن کے دوران ایسا کیا ہوا جو شہریوں کی ہلاکت کا باعث بنا، تب تک درست سمت اختیار نہیں کیا جا سکتا'۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ایمنسٹی اور فضائی حملوں کے نگراں ادارے ایئروار نے انکشاف کیا تھا کہ شام کے شہر رقہ میں گزشتہ 4 ماہ کے دوران امریکی اتحادی فورسز کے حملوں میں تقریباً 1600 شہری لقمہ اجل بنے۔

غیر سرکاری ادارے ایئروار کے مطابق امریکی اتحادی فورسز کے حملوں میں مجموعی طور پر تقریباً 7 ہزار 900 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

لندن میں فعال سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق صرف شام میں اتحادی فوجیوں کے فضائی حملوں میں 3 ہزار 800 شہری جاں بحق ہوئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتحادی فورسز کے اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکی اتحادی فورسز نے اگست 2014 سے اپریل 2019 کے درمیانی عرصے میں 34 ہزار 502 فضائی حملے کیے۔

اس عرصے میں امریکی اتحادی فورسز سے غیر ارادی طور پر تقریباً 1302 شہری ہلاک ہوئے۔

اس حوالے سے اعلامیے میں کہا گیا کہ مزید ایک سو سے زائد شہریوں کی ہلاکت سے متعلق شواہد سامنے آسکتے ہیں۔

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل (اے آئی) نے امریکی اتحادی فورسز کے فضائی حملوں میں شہریوں کی ہلاکت سے متعلق پیش کردہ اعداد وشمار کو مشکوک قرار دیا۔

انسانی حقوق کے عالمی ادارے اے آئی نے کہا کہ فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد امریکی دعوے سے کہیں زیادہ ہیں۔

لندن میں فعال تنظیم ڈونٹیلا رورا کے مطابق 'عراق اور شام میں امریکی اتحادی فورسز کے فضائی حملوں میں انسانی جانوں کا ناقابل یقین نقصان ہوا جس کا اعتراف نہیں کیا جارہا ہے'۔

ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی اتحادی فورسز نے شہریوں کی ہلاکت کا اقرار کیا لیکن 'شہریوں کی موت کی وجوہات' پر بات نہیں کی۔

ادارے کے مطابق 'جب تک اس امر کی وضاحت نہیں کی جائے گی کہ عسکری آپریشن کے دوران ایسا کیا ہوا جو شہریوں کی ہلاکت کا باعث بنا، تب تک درست سمت اختیار نہیں کیا جا سکتا'۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ایمنسٹی اور فضائی حملوں کے نگراں ادارے ایئروار نے انکشاف کیا تھا کہ شام کے شہر رقہ میں گزشتہ 4 ماہ کے دوران امریکی اتحادی فورسز کے حملوں میں تقریباً 1600 شہری لقمہ اجل بنے۔

غیر سرکاری ادارے ایئروار کے مطابق امریکی اتحادی فورسز کے حملوں میں مجموعی طور پر تقریباً 7 ہزار 900 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

لندن میں فعال سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق صرف شام میں اتحادی فوجیوں کے فضائی حملوں میں 3 ہزار 800 شہری جاں بحق ہوئے۔

Intro:Body:

News


Conclusion:
Last Updated : Jun 1, 2019, 3:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.