خاشقجی کی منگیتر ہیٹس کینگز نے امریکی وزیر خارجہ مائک پمپیو کی حال ہی میں سعودی دورے کے دوران اپنی منگیتر کے قتل کے بارے میں کسی بھی قسم کا ذکر نہیں کرنے سے بے حد ناراض ہیں۔
کنگز نے صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ پمپیو نے منگل کو اپنے سعودی عرب کے دورے کے دوران خاشقجی پر بات چیت نہیں کی۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایسا رویہ اختیار کیا جیسے اتنے بڑے صحافی کو قتل ہی نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'حقیقت میں مائک پومپیو نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کے سیاست کے مطابق معاملہ کیا۔ اس سے مجھے کوئی حیرت بھی نہیں ہوئی۔ لیکن یہ امریکہ کے لیے شرم کی بات ہے۔ مجھے لگتا ہےکہ امریکہ کے لوگ بھی اس سوال کا جواب اپنے ملک کی قیادت سے مانگیں گے کہ ان کا رویہ ایسا کیوں ہے جیسے کے خاشقجی کا قتل ہوا ہی نہیں'۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک نے خاشقجی کے قتل کی جانچ کے سلسلے میں ٹھوس اقدام نہیں کیا۔ لیکن امریکہ کے اس طرح کے منفی رویہ کی وجہ اس سے پوچھنا چاہیئے۔
اس سے پہلے خاشقجی کی منگیتر ہیٹس کنگز نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ خاشقجی ہمیشہ ہی امریکہ کی حمایت کرتے تھے کیونکہ یہ ایسی جگہ ہے جہاں سچ بولا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں جمال خاشقجی کی ترکی کے استنبول میں واقع سعودی کونسلیٹ میں قتل کردیاگیا تھا۔ خاشقجی کے قتل سے نہ صرف پریس کی آزادی کے خطرے میں ہونے کی بات اٹھی تھی بلکہ انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی اس قتل کی زبردست مذمت کی تھی۔
دنیا کے کئی ممالک کے رہنماؤں نے اس قتل کے تئیں دکھ کا اظہار کیا تھا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس معاملے میں نہ صرف سی آئی اے کی تفتیش پر سوال اٹھائے تھے بلکہ انہوں ںے مغربی ایشیا میں اپنے اہم اتحادی سعودی عرب پر کوئی جرمانہ بھی نہیں کیا۔
سی آئی اے نے اپنی جانچ رپورٹ میں کہا تھا کہ خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ہی دی تھی۔