متوفی بچے کو شدید بخار کی وجہ سے ضلع ہاسپٹل لایا گیا تھا لیکن یہاں موجود ڈاکٹروں نے افروز کا علاج کرنے سے انکار کردیا اور دوسرے ہاسپٹل لے جانے کی سفارش کی اور دوسرے ہاسپٹل منتقل کرنے کےلیے ایمبو فراہم کرنے سے بھی انکار کردیا۔
افروز کے والد شکیل نے انتظامیہ پر الزام لگایا کہ ہاسپٹل میں 3 ایمبولنس گاڑیاں ہونے کے باوجود بچے کو دوسرے دواخانہ منتقل کرنے کےلیے انہیں ایمبولنس فراہم کی نہیں کی گئی۔
تاہم افروز کے غریب والدین پیسوں کی کمی کے سبب خانگی گاڑی کا انتظام نہ کرسکے اور راستہ میں ہی بچے نے دم توڑ دیا۔
ایمبولنس نہ ملنے کی وجہ سے ماں نے اپنے 9 سالہ بیٹے کی نعش کو ہاتھوں میں اٹھاکر گھر لے گئی۔
ٹراوما سنٹر کے میڈیکل آفیسر نے بتایا کہ افروز کی حالت تشویشناک تھی تو اسے لکھنوں کے ہاسپٹل منتقل کرنے کی سفارش کی گئی اس کے بعد اس کے ماں باپ نے بچے کو لیکر چلے گئے۔ اس کے بعد کیا ہوا انہیں کچھ پتہ نہیں ہے۔