ETV Bharat / briefs

'میرا کھل گیا اسکول، میں تو پڑھنے جاؤں گی'، ترانہ وائرل - تعلیمی بیداری پروگرام

تعلیم نسواں کی اہمیت اور افادیت پر میوات کی دو مسلم طالبات کی آواز میں ایک ترانہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

جینے کی تہذیب سکھاتی ہیں کتابیں، متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jul 3, 2019, 3:43 PM IST

پہاڑی تحصیل کے گاؤں پپرولی میں واقع سرکاری اسکول میں زیر تعلیم یہ طالبات سگی بہنیں ہیں۔ تعلیم نسواں کی اہمیت پر ان کے گیت کو خوب پسند کیا جا رہا ہے۔

جینے کی تہذیب سکھاتی ہیں کتابیں، متعلقہ ویڈیو
اس گیت کے بول اس طرح ہیں۔' میرا کھل گیا اسکول، میں تو پڑھنے جاؤں گی،میں نے کیا ارادہ سب سے زیادہ نمبر لاؤں گی،ہماری دنیا میں پڑھائی کاکوئی نہیں جواب،ہمیں جینے کی تہذیب سکھاتی ہیں کتاب،میں تو ایک دن کی غیر حاضری نہیں کرواؤں گی،میں تو ڈاکٹر بنوں گی، تیرا نام بڑھاؤں گی۔' ریاست ہریانہ سمیت میوات کے سبھی اسکول کھل چکے ہیں، یہاں کے سرکاری اسکولوں میں طلبا کی حاضری بہت کم رہتی ہے۔بچوں میں تعلیم کے تئین دلچسپی پیدا کرنے کے لیے مڈل اسکول پپرولی کے پرنسپل نانک چند شرما نے اس ترانے کو لکھا ہے اور اپنی دو شاگردوں مسکان اور ثانیہ خان کی آواز میں اسے پیش کیا ہے۔اسکول میں طلبا کی حاضری میں اضافہ کرنے کے لیے اساتذہ گاؤں۔گاؤں جا کر لوگوں کو سمجھا رہے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں۔سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم، مفت کتاب اور ایک وقت کا کھانا بھی ریاستی حکومت نے مفت کر رکھا ہے، جو طلبا اچھے نمبرات لاتے ہیں ان کو لیپ ٹاپ، سائیکل بھی بطور انعام نوازا جاتا ہے۔

ویسے میوات کا علاقہ جرائم، ٹھگی، لوٹ اور چوری کی وارداتوں کے لیے بدنام رہاہے، جہاں تعلیمی معیار کافی کم ہے۔
میوات کا علاقہ تعلیم کے میدان میں بہت پیچھے ہے، اور اگر بات لڑکیوں کی تعلیم کی ہو تو یہ اور بھی مایوس کن ہے۔
ایسے میں امید کی جاسکتی ہے کہ ان طالبات کے ذریعے گایا ہوا ترانہ یہاں کے لوگوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرے گا۔

پہاڑی تحصیل کے گاؤں پپرولی میں واقع سرکاری اسکول میں زیر تعلیم یہ طالبات سگی بہنیں ہیں۔ تعلیم نسواں کی اہمیت پر ان کے گیت کو خوب پسند کیا جا رہا ہے۔

جینے کی تہذیب سکھاتی ہیں کتابیں، متعلقہ ویڈیو
اس گیت کے بول اس طرح ہیں۔' میرا کھل گیا اسکول، میں تو پڑھنے جاؤں گی،میں نے کیا ارادہ سب سے زیادہ نمبر لاؤں گی،ہماری دنیا میں پڑھائی کاکوئی نہیں جواب،ہمیں جینے کی تہذیب سکھاتی ہیں کتاب،میں تو ایک دن کی غیر حاضری نہیں کرواؤں گی،میں تو ڈاکٹر بنوں گی، تیرا نام بڑھاؤں گی۔' ریاست ہریانہ سمیت میوات کے سبھی اسکول کھل چکے ہیں، یہاں کے سرکاری اسکولوں میں طلبا کی حاضری بہت کم رہتی ہے۔بچوں میں تعلیم کے تئین دلچسپی پیدا کرنے کے لیے مڈل اسکول پپرولی کے پرنسپل نانک چند شرما نے اس ترانے کو لکھا ہے اور اپنی دو شاگردوں مسکان اور ثانیہ خان کی آواز میں اسے پیش کیا ہے۔اسکول میں طلبا کی حاضری میں اضافہ کرنے کے لیے اساتذہ گاؤں۔گاؤں جا کر لوگوں کو سمجھا رہے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں۔سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم، مفت کتاب اور ایک وقت کا کھانا بھی ریاستی حکومت نے مفت کر رکھا ہے، جو طلبا اچھے نمبرات لاتے ہیں ان کو لیپ ٹاپ، سائیکل بھی بطور انعام نوازا جاتا ہے۔

ویسے میوات کا علاقہ جرائم، ٹھگی، لوٹ اور چوری کی وارداتوں کے لیے بدنام رہاہے، جہاں تعلیمی معیار کافی کم ہے۔
میوات کا علاقہ تعلیم کے میدان میں بہت پیچھے ہے، اور اگر بات لڑکیوں کی تعلیم کی ہو تو یہ اور بھی مایوس کن ہے۔
ایسے میں امید کی جاسکتی ہے کہ ان طالبات کے ذریعے گایا ہوا ترانہ یہاں کے لوگوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرے گا۔

Intro:

हैडलाइन -अपराध के गढ़ में शिक्षा को बढ़ावा देने के लिए वहां की दो छात्राओं द्वारा गाया गया गाना हो रहा है लोकप्रिय

बाइट - नानकचंद शर्मा,प्राचार्य,राजकीय उच्च माध्यमिक विधालय पिपरौली
ट्रांसक्रिप्ट---मेवात क्षेत्र में शिक्षा का औसत बेहद कम है जहाँ लोग अपने बच्चों को शिक्षा दिलाने के लिए स्कूल नहीं भेजते है इसलिए उनके स्कूल को दो छात्राओं द्वारा गाया गया गाना लोगों को शिक्षा के प्रति जागरूक करने के लिए काफी महत्वपूर्ण सवित होगा |

विज़ुअल्स डिटेल्स_विज़ुअल्स में छात्राओं द्वारा गाया गया गाना,स्कूल और बाइट सम्मलित है |

एंकर - कामां मेवात क्षेत्र जो शिक्षा के क्षेत्र में बेहद पिछड़ा हुआ है जहाँ बालिका शिक्षा की यदि बात करे तो उसकी हालत और भी ज्यादा ख़राब है जहाँ लड़के भी काफी कम संख्या में स्कूल जाते है और उसमे भी लड़कियों की संख्या बिलकुल ना के बराबर देखने को मिलती है लेकिन मेवात क्षेत्र के एक सरकारी स्कूल की दो छात्राओं द्वारा शिक्षा के महत्त्व पर गाया गया गाना इन दिनों सोशल मीडिया पर धूम मचा रहा है जिसकी लोग काफी सराहना कर रहे है |
मामला मेवात क्षेत्र में पहाड़ी तहसील के गाँव पिपरौली का है जहाँ स्थित राज्य सरकार के स्कूल राजकीय उच्च माध्यमिक विधालय की दो छात्राएं जो आपस में सगी बहन भी है उन्होंने स्कूल में ही एक गाना गया है जो सोशल मीडिया पर काफी वायरल हो रहा है |
स्कूल की छात्राएं जिन्होंने गाना गया है---''मेरा खुल गया स्कूल में तो पढ़ने जाउंगी,मेने किया इरादा सबसे ज्यादा नंबर लाऊंगी,हमारी दुनिया में पढ़ाई का कोई ना जबाब,हमें जीने की तहजीव सिखाती है किताब,में तो एक भी दिन की गैरहाजिरी नहीं करवाउंगी,मेरा अच्छा नंबर आएगा तो मिलेगा लेपटॉप,मुझे मिलेगा वजीफा नहीं है फीस का खौफ,लड़की होंगी ड्रॉप आउट तो उनका नाम लिखाउंगी,मुझपे उपला थपे ना तेरी बकरी चरे,में तो डॉक्टर बनूँगी तेरा नाम बढ़ूंगी''---
चूँकि आज प्रदेश के सरकारी स्कूल खुल चुके है जहाँ सरकारी स्कूलों में नामांकन काफी कम ही देखने को मिलता है लेकिन राजकीय उच्च माध्यमिक स्कूल पिपरौली के प्राचार्य नानक चंद शर्मा ने इस गाने को लिखा और उसे अपने ही स्कूल की दो छात्राओं से गवाया जो स्कूलों में नामांकन बढ़ाने,ड्रॉप आउट कम करने और लोगों को अपने बच्चों को स्कूल भेजने के लिए ये गाना काफी जागरूक कर रहा है | स्कूल में नामांकन बढ़ाने के लिए अध्यापक गाँव गाँव जाकर लोगों को समझा रहे है की वे अपने बेटी बेटों को स्कूल भेजे |
सरकारी स्कूलों में मुफ्त शिक्षा,मुफ्त किताब और एक समय का खाना भी राज्य सरकार ने मुफ्त कर रखा है और जो छात्र छात्राएं अच्छे अंक लाते है उनको लेपटॉप,साइकिल भी बतौर पुरुष्कार वितरित किये जाते है |
बैसे तो मेवात क्षेत्र अपराध,ठगी,लूट,चोरी की वारदातों के लिए बदनाम रहा है जहाँ शिक्षा का स्तर काफी कम है लेकिन वहां की दो छात्राओं द्वारा गाया गया गाना वहां के लोगों को शिक्षा के प्रति जागरूक जरूर कर रहा है |Body:अपराध का गढ़ माने जाने वाला मेवात की छात्राओं ने गाया शिक्षा के लिए लोकप्रिय गीत सोशल मीडिया पर हुआ जमकर वायरलConclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.