زخمیوں کو علاج کے لئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق گوالیار کے راجہ مان سنگھ یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر اشونی دیکشت فائن آرٹ موضوع کا پریكٹیكل لینے گوالیار سے پنا آئی تھی ۔
رات کو کھجوراہو میں قیام کرنے کے بعد گزشتہ روز وہ اپنی گاڑی سے گوالیار کے لئے روانہ ہوئی تو ان کے ساتھ تین طالب علم بھی چھتر پور آنے کے لئے کار میں سوار ہو گئے۔
کار جب کھجوراہو ریلوے اسٹیشن کے نزدیک پہنچی، اسی وقت کار کا سٹیرنگ جام ہو گیا اور بے قابو ہوکر سڑک کنارے درخت سے ٹکرا گئی۔ٹکر اتنی روز دار تھی کہ گاڑی کے سامنے کی سیٹ پر بیٹھی 55 سالہ خاتون پروفیسر کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ کار ڈرائیور منیش، ریتا اور مکیش زخمی ہو گئے، جنہیں راہگیروں کی امداد سے علاج کے لیے اسپتال پہنچایا گیا جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔