ETV Bharat / bharat

Para Powerlifting World Championships 2022 زینب خاتون نے پیرا پاور لفٹنگ ورلڈ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا

کہا جاتا ہے کہ اگر ارادے پختہ ہوں تو انسان تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنے مقصد کو حاصل کر لیتا ہے۔ جی ہاں میرٹھ کی زینب خاتون نے اپنی معذوری کو مات دیتے ہوئے پیرا پاور لفٹنگ ورلڈ چیمپئن شپ میں 61 کلوگرام ویٹ کیٹیگری میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا۔ Para Powerlifting World Championships 2022

زینب خاتون نے پیرا پاور لفٹنگ ورلڈ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا
زینب خاتون نے پیرا پاور لفٹنگ ورلڈ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا
author img

By

Published : Dec 21, 2022, 2:29 PM IST

میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے ایک مزدور کی بیٹی زینب خاتون نے دبئی میں ہونے والے پیرا پاور لفٹنگ ورلڈ چیمپئن شپ میں 61 کلوگرام ویٹ کیٹیگری میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معذوری کو مات دیتے ہوئے کانسے کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ اب ہر کوئی اس بیٹی کو دبئی سے واپسی پر مبارکباد دے رہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اگر کچھ کرنے کی ہمت ہو اور ارادے پختہ ہوں تو انسان تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنے مقصد کو حاصل کر لیتا ہے۔ جی ہاں ایسا ہی کچھ میرٹھ کے بھون پور تھانہ علاقے کے ایک چھوٹے سے گاؤں ناگلا ساہو کی بیٹی زینب خاتون نے کیا ہے۔ Zainab Khatun wins bronze medal in Para Powerlifting World Championship

زینب خاتون نے پیرا پاور لفٹنگ ورلڈ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا

زینب دبئی میں 15 سے 18 تاریخ تک منعقد ہونے والے 12ویں ورلڈ پیرا پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ تاہم اس بیٹی کو بیساکھی کے سہارے چلنا پڑتا ہے لیکن اس کے حوصلے بلند ہیں۔ زینب نے ریاستی اور قومی سطح کے مقابلے کو اپنے مضبوط ارادوں سے جیتا اور اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔ اپنے دو سال کے کیریئر میں زینب نے ریاست میں دو گولڈ میڈل جبکہ قومی مقابلے میں ایک گولڈ میڈل جیتے ہیں۔ زینب نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پانچ بہن بھائی ہیں اور وہ خود گھر میں سب سے بڑی ہیں۔ اسلئے ان پر ذمہ داریاں بھی زیادہ ہیں۔ زینب کا کہنا ہے کہ والد مزدوری کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً دو سال قبل انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ کچھ مختلف کرکے اپنے خاندان کا سر فخر سے بلند کریں گی۔ اس کے بعد زینب نے کیلاش پرکاش اسٹیڈیم میں داخلہ لیا اور پھر اپنے اساتذہ کی رہنمائی میں وہ مسلسل کامیابی کی راہ پر گامزن رہیں۔

مزید پڑھیں:۔ International Abilympics tournament محمد شمیم نے معذوری کے باوجود انٹرنیشنل مقابلے میں جگہ بنائی

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی زندگی میں بہت سی مشکلات آئی ہیں لیکن ان کا سامنا کرنے میں خود کو کبھی کمزور نہیں پایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ یوپی کی پہلی پیرا پاور لفٹر خاتون ہیں، جنہوں نے کانسے کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ انہیں دیکھ کر پیرا اولمپک کھلاڑیوں میں حوصلہ پیدا ہو اور وہ مایوسی چھوڑ کر آگے بڑھیں۔ بتا دیں کہ بھارت سے کل پانچ مرد اور چار خواتین پیرا کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا۔ زینب خاتون اترپردیش کی پہلی کھلاڑی بن گئی ہیں جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر کانسے کا تمغہ جیتا ہے۔

میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے ایک مزدور کی بیٹی زینب خاتون نے دبئی میں ہونے والے پیرا پاور لفٹنگ ورلڈ چیمپئن شپ میں 61 کلوگرام ویٹ کیٹیگری میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معذوری کو مات دیتے ہوئے کانسے کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ اب ہر کوئی اس بیٹی کو دبئی سے واپسی پر مبارکباد دے رہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اگر کچھ کرنے کی ہمت ہو اور ارادے پختہ ہوں تو انسان تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنے مقصد کو حاصل کر لیتا ہے۔ جی ہاں ایسا ہی کچھ میرٹھ کے بھون پور تھانہ علاقے کے ایک چھوٹے سے گاؤں ناگلا ساہو کی بیٹی زینب خاتون نے کیا ہے۔ Zainab Khatun wins bronze medal in Para Powerlifting World Championship

زینب خاتون نے پیرا پاور لفٹنگ ورلڈ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا

زینب دبئی میں 15 سے 18 تاریخ تک منعقد ہونے والے 12ویں ورلڈ پیرا پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ تاہم اس بیٹی کو بیساکھی کے سہارے چلنا پڑتا ہے لیکن اس کے حوصلے بلند ہیں۔ زینب نے ریاستی اور قومی سطح کے مقابلے کو اپنے مضبوط ارادوں سے جیتا اور اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔ اپنے دو سال کے کیریئر میں زینب نے ریاست میں دو گولڈ میڈل جبکہ قومی مقابلے میں ایک گولڈ میڈل جیتے ہیں۔ زینب نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پانچ بہن بھائی ہیں اور وہ خود گھر میں سب سے بڑی ہیں۔ اسلئے ان پر ذمہ داریاں بھی زیادہ ہیں۔ زینب کا کہنا ہے کہ والد مزدوری کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً دو سال قبل انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ کچھ مختلف کرکے اپنے خاندان کا سر فخر سے بلند کریں گی۔ اس کے بعد زینب نے کیلاش پرکاش اسٹیڈیم میں داخلہ لیا اور پھر اپنے اساتذہ کی رہنمائی میں وہ مسلسل کامیابی کی راہ پر گامزن رہیں۔

مزید پڑھیں:۔ International Abilympics tournament محمد شمیم نے معذوری کے باوجود انٹرنیشنل مقابلے میں جگہ بنائی

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی زندگی میں بہت سی مشکلات آئی ہیں لیکن ان کا سامنا کرنے میں خود کو کبھی کمزور نہیں پایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ یوپی کی پہلی پیرا پاور لفٹر خاتون ہیں، جنہوں نے کانسے کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ انہیں دیکھ کر پیرا اولمپک کھلاڑیوں میں حوصلہ پیدا ہو اور وہ مایوسی چھوڑ کر آگے بڑھیں۔ بتا دیں کہ بھارت سے کل پانچ مرد اور چار خواتین پیرا کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا۔ زینب خاتون اترپردیش کی پہلی کھلاڑی بن گئی ہیں جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر کانسے کا تمغہ جیتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.