عام بجٹ 2021۔2022 میں روزگار کا ذکر نہ ہونے سے ملک کے نوجوان مایوس اور پریشان ہے۔بجٹ میں وزیر خزانہ نے سڑک، بجلی اور پانی سمیت تمام دیگر نئے منصوبوں پر بحث کی۔لیکن ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری پر کوئی بحثت نہیں ہوئی ہے۔سال 2020 میں کورونا وائرس بحران کے درمیان لاکھوں نوجوانوں کو بے روزگار ہونا پڑا، لیکن حکومت بے روزگار پر خاموش ہی رہی۔
روزگار پر بحث نہ ہونے نوجوان مایوس
گذشتہ سال بہار سمیت ملک بھر کے لاکھوں نوجوان کورونا کی وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہوگئے تھے۔ اس وبا کے وجود میں آنے سے پہلے بھی بھارت میں روزگار کا بحران موجود تھا لیکن کووڈ 19 نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔ نوجوانوں کو امید تھی کہ 2021-22 کا مرکزی بجٹ ان کے لئے خوشخبری لے کر آئے گا، لیکن بجٹ میں ملازمت کے بارے میں کوئی بحث نہیں ہونے کی وجہ سے نوجوان مایوس ہیں۔
مہاہرین اقتصادیات نے عام بجٹ میں نوجوانوں کی پریشانیوں پر توجہ نہ دینے پر سوال اٹھایا ہے۔ ڈی ایم دیواکر نے کہا کہ حکومت نئی صنعت اور نئے منصوبے کے بارے میں بات کر رہی ہے ، لیکن یہ منصوبہ کب مکمل ہونگے؟ ان پر کام کب شروع ہوگا؟ نوجوانوں کو روزگار کب ملے گا؟ اس کے بارے میں بھی ذکر ہونا چاہئے۔
ایک اندازے کے مطابق صرف بہار میں ہی ایک کروڑ سے زیادہ نوجوان روزگار کی تلاش میں ہیں۔ بہار میں جو ملازمتیں دستیاب ہیں ان کے لیے بھی لمبا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔سرکاری نوکریاں تو دور کی بات ہے کہ نوجوانوں کو پرائیوٹ کمپنیوں میں بھی نوکری نہیں ملی رہی ہے۔
بہار کے مقامی شخص برج کمار جو بے روزگار ہیں۔انہوں نے کہا کہ عام بجٹ نے ہماری امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔گریجوٹ اور پوسٹ گریجوٹ کی ڈگری لے کر ہمارے جیسے کئی لاکھ نوجوان ادھر ادھر نوکری کی تلاش میں بھٹک رہے ہیں۔لیکن نہ تو مرکزی حکومت نوکری کے بارے میں بات کرتی ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت کو اس کی فکر ہے۔
وہیں آر جے ڈی کے رہنما ادئے نارائن چودھری نے بتایا کہ یہ حکومت کسی منہ سے روزگار اور نوکری کی بات کرے گی۔دو کروڑ نوکری کا وعدہ صرف انتخابی جملہ تک ہی محدود ہے۔بہار میں 19 لاکھ روزگار دینے کی بات تو کی گئی لیکن انتخاب کے بعد اس پر بحث بھی ختم ہوگئی ہے۔اب بی جے پی نے مغربی بنگال میں 80 لاکھ روزگار دینے کی بات کہی ہے وہ بھی ایک جملہ ہی ثابت ہوگا۔
بہار میں 10.5 فیصد ہے بے روزگاری کی شرح
واضح رہے کہ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعداد و شمار کے مطابق یکم فروری 2021 کو بھارت میں 6.4 فیصد بے روزگاری کی شرح ہے۔جس میں شہری بے روزگاری کی شرح 8.1 فیصد ہے جبکہ دیہی بے روزگاری کی شرح 5.6 فیصد ہے۔اگر بھارت کے تمام ریاستوں کی بات کریں تو بہار میں بے روزگاری کی شرح جنوری میں 10.5 فیصد درج کی گئی ہے۔
بی جے پی کے ترجمان پریم رنجن پٹیل نے کہا کہ عام بجٹ میں خود کا کاروبار شروع کرنے اور خود کفیل بھارت پر خصوصی طور پر زور دیا گیا ہے۔بڑے پیمانے پر نئے منصوبے شروع کیے جارہے ہیں۔جس سے کروڑوں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے۔
بہار میں دستیاب زیادہ تر ملازمیں معاہدے پر دی جاتی ہیں۔کنٹریکٹ ورکرز کے بارے میں بات کریں تو چائے وہ ایگزیکٹو اسسٹنٹس، ٹرینڈ نرسیں ہوں یا اساتذہ ہوں یا فزیکل اساتذہ ہو سبھی در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔