اندور
ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی یاد میں 9 اور 10 محرم کی شب میں علم اور اکھاڑو کے جلوس نکالے گئے۔ اسلام کی تاریخ شہادتوں کی ایک طویل داستان ہے۔ شہادت کا اسلام میں ایک عظیم درجہ ہے۔ محرم کے مہینے میں پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حضرت امام حسین اور ان کے جانثار ساتھیوں کی شہادت بڑی عقیدت و محبت کے ساتھ یاد کی جاتی ہے، جسکو شہدائے کربلا کے نام سے جانا جاتا ہے
شہدائے کربلا کی یاد میں مختلف مقامات پر تعزیہ داری اکھاڑے اور مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ صنعتی شہر اندور میں شہدائے کربلا کی یاد میں عقیدت مندوں نے علم اور اکھاڑو کا جلوس کافی جوش و جذبے کے ساتھ نکالا کیونکہ گزشتہ دو برس سے عالمی وبا کے سبب ان جلوس پر پابندی عائد تھی۔ ان جلوس میں تمام مذاہب کے لوگ بھی شرکت کرتے ہیں اور یا حسین حق حسین کی صدائیں بلند کریں۔
بنگلور
بنگلور: ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور کے قریب علی پور میں انجمن جعفریہ کی جانب سے یوم عاشورہ کے موقع پر عزا داری کا اہتمام کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں فرزندان توحید نے شرکت کی اور امام حسین کی قربانیوں کو یاد کیا۔ اس موقع پر علماء کرام نے کربلا میں پیش آئے دردناک واقعات کا ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح سے امام حسین کے اہل خانہ پر ظلم و زیادتی کی گئی اور خواتین و شیر خوار بچوں کو بھی نہیں بخشا گیا۔
اس موقع پر علماء، سماجی کارکنان و انجمن جعفریہ کے ذمہ داران نے کہا کہ کربلا کا واقعہ ہمارے لئے سبق اور نصیحت ہے، نیز ملت اسلامیہ اور تمام انسانیت کے لئے امام حسین کی شہادت مشعل راہ ہے۔ اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ امام حسین نے اخوت، محبت، بھائی چارے و اتحاد کی دعوت دی اور امن کو قائم کیا اور امام حسین کی یہ تعلیمات تا قیامت انسانیت کے لیے مفید رہیں گی۔
میرٹھ
یوم عاشوراء کے روز آج میرٹھ میں بھی اعمال عاشوراء کے بعد مختلف امام بارگاہوں میں روایتی انداز میں مجالس اور جلوس کا اہتمام کیا گیا. کورونا وبا کے سبب دو سال بعد ایک مرتبہ پھر سے شہر اور دیہات کی تمام امام بارگاہوں میں مجالس اور جلوس میں عزاداروں نے شرکت کر کے شہداء کربلا کو یاد کیا۔
شہر کی کربلا منصبیہ میں عزاداران شہدائے کربلا نے مجلس کا انعقاد کیا اور ماتم کیا۔ بڑی کربلا کے علاوہ شہر میں زیدی نگر سوسائٹی گھنٹا گھ اور دیہات کی دوسری امام بارگاہوں سے ماتمی جلوس اور تعزیہ نکالا اس کے بعد نماز ظہر فاقہ شکنی کا اہتمام کیا گیا ۔ اس دوران پولیس اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے افسران اور فورس لگائی گئی تاکہ پرسکون ماحول میں جلوس و علم نکالے جا سکیں۔
احمدآباد
احمدآباد میں بڑے ہی تزک و احترام کے ساتھ تعزیہ کا جلوس نکالا گیا، جس 93 تعزے احمدآباد کے مختلف حصوں سے نکالے گئے اور جگہ جگہ اس کا استقبال کیا گیا۔ ایسے میں احمدآباد کے شاہ پور علاقے میں برادران وطن نے شاہ پور کے تعزے و جلوس کا استقبال کیا اور تعزیہ بنانے والے کاریگروں کی حوصلہ افزائی کی۔ اس تعلق سے سماجی کارکن جنید شیخ نے کہا کہ دو سال تک کورونا وائرس کے سبب تعزیہ کا جلوس نہیں نکالا گیا، لیکن اس سال تمام طرح کے تہوار منائے جا رہے ہیں۔ اس لیے محرم پر تعزیے کا جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی اور شاہ پور میں ہندو مسلم اتحاد کے ساتھ جلوس نکالا گی
میرٹھ
ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل کہ سرسی سادات میں شہداء کربلا کی یاد میں عزاداری کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بعد نماز عشاء شب عاشور پر جگہ جگہ قیام حسینی کے منزل پیش کئے گئے اور سرسی کے مانکوفہ امام بارگاہ سے ماتمی جلوس نکالا گیا۔ یہ جلوس نواسہ رسول حضرت امام حسین کے بیٹے حضرت علی اکبر کی یاد میں نکالا گیا۔ مقامی انجمنوں نے حضرت علی اکبر کی شہادت پر جلوس کے دوران ماتم سینہ کوبی اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے حضرت امام حسین علیہ السلام کے بیٹے حضرت علی اکبر کو یاد کیا۔
جے پور
آج منگل کے روز یوم عاشورہ کے موقع پر ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں شیعہ برادری کی جانب سے جلوس نکالا گیا۔ یہ جلوس دارالحکومت جے پور کے سبھاش چوک علاقے سے روانہ ہوا اور چار دروازاہ ہوتے ہوئے کربلا درسگاہ پہنچا، اس دوران شعیہ برادری کے لوگوں کی جانب سے حق یا حسین کی نعروں سے پورا کربلا گونجا اٹھا۔ اس دوران شیعہ برادری کے لوگوں کی جانب سے زبردست ماتم بھی منایا گیا۔
لکھنؤ
ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ عزاداری، نوحہ، ماتم کے لئے پوری دنیا میں منفرد شناخت رکھتا ہے۔ آج یوم عاشور کا روایتی جلوس نکالا گیا۔ اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں انجمنوں نے مرثیہ کی صدائیں بلند کرتے ہوئے نخاس میں واقع ناظم علی کے امام باڑے سے کربلا تال کٹورہ کی جانب روآنہ ہوئے۔اس جلوس میں میں سینکڑوں کی تعداد میں انجمنوں نے اردو میں مرثیہ خوانی اور نوحہ خوانی کرتے ہیں، جلوس میں نوجوان، بزرگ، خواتین اور بچے بھی شامل ہو کر ماتم کرتے ہیں۔ جلوس میں شرکت کرنے والے سبھی افراد ننگے پیر ہاتھ میں تسبیح اور سیاہ لباس میں ملبوس یا حسین کی صدائیں بلند کرتے ہوئے کربلا کی جانب رواں دواں ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Youm-e-Ashura in Kashmir: "اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد"
کولکاتہ
کولکاتہ شہر اپنے دامن میں کئی یادگاریں سمیٹے ہوئے ہے، یہاں کے معاشرے میں بھارت کے دوسرے حصوں سے صدیوں پہلے آنے والے نوابین اور سلاطین کے اہل خانہ نے بھی گہرے نقوش چھوڑے اور کئی یادگار قائم کی۔ ایک طرف مٹیا برج میں واجد علی شاہ نے نیا لکھنؤ بنانے کی کوشش کی تو وہیں میسور کی سری رنگا پٹنم کی فیصلہ کن لڑائی میں ٹیپو سلطان کی شکست کے بعص کلکتہ جلاوطن ہونے والے ان کے اہل خانہ نے کولکاتا کے ٹالی گنج میں ایک نئی دنیا بسالی ۔ٹیپو سلطان کے اہل خانہ کو کلکتہ کے ٹالی گنج میں مسجد اور امام باڑہ بھی تعمیر کی۔ ٹیپو سلطان کے نبیرہ پرنس محمد رحیم والدین کا قائم کردہ امام باڑہ آج اس علاقے میں ہے، جہاں مسلمانوں کی آبادی برائے نام ہے لیکن یہ امام باڑہ آج مذہبی رواداری کی علامت بن چکا ہے۔ محرم میں خاص طور امام باڑے میں ہندو مسلم میں تفریق کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
علی گڑھ
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں بھی یوم عاشورہ، نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسینؓ کی یاد میں منایا گیا، جس میں شیعہ برادری کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کے لوگوں نے بھی یوم عاشورہ کو سوگوار ماحول میں مناتے ہوئے جلوس نکالا۔اے ایم یو کے سر سید ہال کے سامنے سے نکلنے والے جلوس میں شامل نادر نقوی نے بتایا گزشتہ تقریبا 70 سالوں سے اے ایم یو کیمپس سے بھی جلوس نکالا جاتا ہے جس میں شیعہ برادری کے ساتھ دیگر مذاہب کے لوگ بھی محرم الحرام کو سوگوار ماحول میں مناتے ہیں، یہ جلوس اے ایم یو کیمپس سے شروع ہو کر کربلا تک جائیگا۔ شمشاد مارکیٹ پر مختلف تنظیم کے جانب سے جلوس میں شامل لوگوں کے لئے شربت، پانی، بریانی وغیرہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ پرچم پارٹی آف انڈیا کی جانب سے گزشتہ 17 سالوں سے یوم عاشورہ کے روز مفت پینے کا پانی اور شربت تقسیم کیا جاتا ہے۔
کولکاتہ
ریاست مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے گارولیا ٹاؤن میں واقع نوری مسجد میں محرم الحرام کے موقع پر مجلسِ کا اہتمام کیا گیا جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ اسی دوران شمالی 24 پرگنہ کے گارولیا ٹاؤن میں واقع نوری مسجد میں محرم الحرام کے موقع پر ذکر حسین و مجلسِ کا اہتمام کیا گیا، جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔اس موقع پر نوری مسجد کے خطیب و امام مولانا جہانگیر مصباحی نے کہا کہ آج کے دور میں ہر شخص مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن کوئی بھی حسین کے نقش قدم پر نہیں چلتا۔
مالیگاؤں
حضرات امام حسین علیہ السلام اور انکے رفقاء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یوم عاشورہ کو کافی عقیدت و احترام کے ساتھ ملک بھر میں منایا جارہا ہے۔ اس تناظر میں مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں واقع چندنپوری گیٹ علاقے میں یوم عاشورہ کورونا وباء کے دو سال بعد عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ جہاں عقیدت مندوں نے مجلس کا اہتمام کیا اور ماتمی جلوس بھی نکالا گیا۔