نئی دہلی: پی ایم مترا کے تحت موصول ہونے والی تجاویز سے لے کر پی ایل آئی اسکیم کے تحت سرمایہ کاری تک سنہ 2022 ٹیکسٹائل کی وزارت کے لیے ایک اہم سال رہا۔ وزارت نے ہینڈلوم سیکٹر کو مالی امداد فراہم کی اور کئی دستکاری نمائشوں کا اہتمام کیا۔ سال 2022 میں وزارت کے کچھ اہم اقدامات اور کامیابیاں حسب ذیل ہیں: Review of Department of Textiles 2022
حکومت نے ملک میں ٹیکنیکی ٹیکسٹائل کی مصنوعات، ایم ایم ایف ملبوسات اور ایم ایم ایف فیبرکس کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے 10,683 کروڑ روپے کے ایک منظور شدہ تخمینے کے ساتھ پیداوار کے ساتھ منسلک ترغیبی اسکیم پی ایل آئی کا آغاز کیا تاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے سائز اور پیمانے کو حاصل کرنے اور مسابقتی بننے کے قابل بنایا جا سکے۔ پی ایل آئی اسکیم برائے ٹیکسٹائل کے تحت درخواستیں ویب پورٹل کے ذریعے 01.01.2022 سے 28.02.2022 تک موصول ہوئی تھیں۔ کل 67 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ سکریٹری (ٹیکسٹائل) کی زیر صدارت سلیکشن کمیٹی نے اس اسکیم کے تحت 64 درخواست دہندگان کا انتخاب کیا ہے۔ 56 درخواستیں دہندگان نے ایک نئی کمپنی کی تشکیل کے لیے لازمی ضابطہ پورا کر لیا ہے اور انہیں منظوری کے خطوط جاری کر دیے گئے ہیں۔ اب تک1536 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جاچکی ہے۔ کوالٹی کنٹرول آرڈر ریٹ وی ایس ایف جاری کرنے کے مرحلے میں ہے۔
حکومت نے 7 (سات) پی ایم میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجن اور ملبوسات (پی ایم مِترا) کے قیام کو منظوری دے دی تھی تاکہ عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے بشمول پلگ اینڈ پلے کی سہولت کو 2028-2027 تک کی مدت کے لئے 4445 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جا سکے۔ اسکیم کے سلسلے میں رہنما خطوط شائع کیے گئے ہیں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ تجاویز طلب کرنے کے لیے متعدد بار بات چیت ہوئی ہے۔ جواب میں 13 ریاستوں سے 18 تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ 04.05.2022 کو ریاستی حکومتوں اور صنعتی انجمنوں کے سینئر افسران کے ساتھ تجاویز پر بحث کے لیے قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ لوکیشنل فائدے کو سمجھنے کے لیے گتی شکتی پورٹل کے ذریعے مجوزہ پی ایم مترا پارک سائٹس کا جائزہ لیا گیا۔ فی الحال چیلنج میٹرکس کے ذریعے سائٹس کے انتخاب کے لیے تفصیلی جانچ پڑتال جاری ہے۔
ایم ٹی ٹی ایم کے تحت، 232 کروڑ روپے مالیت کی 74 تحقیقی تجاویز کو خصوصی فائبر اور تکنیکی ٹیکسٹائل کے زمرے میں منظور کیا گیا ہے۔ مارکیٹ کی ترقی اور تکنیکی ٹیکسٹائل کے فروغ کے لیے 4 بڑی کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔(i)سی آئی آئی کے ساتھ 12/03/22 کو دہلی میں بین الاقوامی کانفرنس،(ii) 23/08/2022 کو امپھال میں آئی سی سی کے ساتھ جیوٹیک اور ایگروٹیک پر کانفرنس،(iii) 16/11/2022 کو حفاظتی ٹیکسٹائل پر قومی کانفرنس دہلی اور (iv) 26-25 نومبر 2022 کو چنئی میں سی آئی آئی اور حکومت کے ساتھ بین الاقوامی کانفرنس۔ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل سیکٹر میں 31 نئے ایچ ایس این کوڈز تیار کیے گئے ہیں۔ ایس آر ٹی ای پی سی کو تکنیکی ٹیکسٹائل کے لیے ایکسپورٹ پروموشن کونسل کا کردار سونپا گیا ہے۔
صنعت کی طرف سے 2443 سبسڈی کے معاملوں میں 10,218 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تصدیق کی گئی۔ کل621.41 کروڑ روپے کی سبسڈی ترمیم شدہ ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ اسکیم کے تحت 3159 معاملوں میں جاری کی گئی اور بیک لاگ کیسزکے تصفیہ کے لیے بڑے کلسٹرز میں منعقد خصوصی مہمات کااہتمام کیا گیا۔
کل 73919 افراد (ایس سی: 18194، ایس ٹی: 8877 اور خواتین: 64352) کو تربیت فراہم کی گئی ہے سامرتھ۔ ٹیکسٹائل سیکٹر میں صلاحیت بڑھانے کی اسکیم کے تحت 38823افراد کوجگہ فراہم کی گئی ہے۔
دامن میں ایک نیا کیمپس تعلیمی سیشن 2023-2022 کے لیے آپریشنل چالو کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھوپال اور سری نگر کے لیے کیمپس کی نئی عمارتیں بھی بن رہی ہیں۔
خام ریشم کی کل پیداوار 28106ایم ٹی تھی۔ ریشم کے شعبے سے متعلق مختلف سرگرمیوں میں 9777 افراد کی تربیت کے حصول کے ساتھ 44 نمبر کے آر اینڈ ڈی منصوبے شروع کیے گئے اور 23 کو مکمل کیا گیا۔
جوٹ - آئی سی اے آر ای (بہتر کاشت اور اعلی درجے کی ریٹنگ ایکسرسائز) اسکیم: 1,89,483 ہیکٹر کے ساتھ 170 جوٹ اگانے والے بلاکس کا احاطہ کرتا ہے جس سے 4,20,309 جوٹ کاشتکاروں کو فائدہ پہنچا ہے۔ مارکیٹ ڈیولپمنٹ اینڈ پروموشن اسکیم(ایم ڈی پی ایس) کی وجہ سے برآمداتی کارکردگی میں بہتری آئی ہے کیونکہ برآمداتی کارکردگی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 38فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی موجودہ قیمت3786 کروڑ روپے ہے۔ برآمد شدہ جوٹ کی متنوع مصنوعات کی مالیت1744 کروڑ روپے ہے۔ جو پچھلے سال کے مقابلے میں 46 فیصد اضافے کے رجحان کے ساتھ ہے۔تقریباً 9.80 ہزار کروڑ روپے مالیت کے جوٹ کے تھیلوں کی تقریباً 26.87 لاکھ گانٹھوں کی کل مقدار کو حاشیہ کیا گیا ہے۔
کپاس کی کاشت 5 فیصد بڑھ کر 125.02 لاکھ ہیکٹر تک پہنچ گئی ہے جو گزشتہ سال کے دوران 119.10 لاکھ ہیکٹر تھی۔ ہندوستانی کپاس کے لیے کستوری کاٹن انڈیا کے نام سے برانڈ کا آغاز کیا گیا ہے اور کپاس کی مشینی کٹائی کی حوصلہ افزائی کئے جانے کے علاوہ کپاس کے معیار کو بہتر بنانے اور مزدوری کی لاگت کو کم کرنے کے لیے مزید 75000 ہاتھ سے پکڑے ہوئے کپاس پلکر مشینیں تقسیم کی جا رہی ہیں۔
پشمینہ اون کی خریداری، لیہہ کے خانہ بدوشوں میں 400 پورٹیبل خیموں کی تقسیم کے لیے جانوروں/بھیڑ پالنے کے محکمے، لیہہ کو 2 کروڑ روپے کے گھومنے والے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے تاکہ حالات زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ اتراکھنڈ کو 50 بھیڑ کترنے والی مشینیں خریدنے کے منصوبے کے ساتھ پشمینہ بکری کی حفاظت کے لیے 300 پریڈیٹر پروف کورل کی مزید تعمیر کی گئی۔
نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ پروگرام کے ہینڈ لوم کلسٹرس کے تحت اکیانوے ہینڈلوم کلسٹروں کو 76.60 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔ 1,109 بنکروں نے ایچ ایس ایس کے تحت بہتر لوم اور لوازمات فراہم کیے ہیں۔ 2,107 ہینڈلوم ورکرز کو ہنر مندی کی تربیت دی گئی۔ 141 مارکیٹنگ ایونٹس کے لیے 18.49 کروڑ روپے کی مالی امداد جاری کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جامع ہینڈلوم کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت میگا ہینڈلوم کلسٹرس کو مختلف سرگرمیوں کے لیے 10.40 کروڑ روپے کی امداد بھی جاری کی گئی ہے۔ 102.05 لاکھ کلو گرام سوت ٹرانسپورٹ سبسڈی کے جزو کے تحت فراہم کیا گیا، 73.79 لاکھ کلو گرام سوت کم قیمت پر سبسڈی جزو اور خام مال کی سپلائی اسکیم(آر ایم ایس ایس) کے تحت کل 175.84 لاکھ کلو سوت فراہم کی گئی۔
کل 272 مارکیٹنگ ایونٹس کا انعقاد کیا گیا جس سے 19330 کاریگر مستفید ہوئے۔ پچن کارڈ 30 لاکھ کاریگروں کو جاری کیے گئے اور پبلک ڈومین پر اپ لوڈ کیے گئے۔ 52 کاریگر پروڈیوسر کمپنیاں بنائی گئیں اور ان کی مدد کی گئی۔ 418 تربیتی پروگرام اور ڈیزائن ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا جس سے 12480 کاریگر مستفید ہوئے۔ 13579 کاریگروں میں جدید ٹول کٹ تقسیم کی گئیں۔ سال 2017,2018 اور 2019 کے لئے شلپ گرو نیشنل ایوارڈ 108 کاریگروں کو دیے گئے۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی