نئی دہلی: دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کا مظاہرہ آج ساتویں دن بھی جاری ہے۔ اس دوران دہلی پولیس نے جنتر منتر پر بجلی اور پانی کا کنکشن منقطع کر دیا ہے۔ پہلوانوں کا کہنا ہے کہ پولیس انتظامیہ انہیں پانی اور کھانا لانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ دھرنے پر بیٹھے پہلوان موبائل کی روشنی میں کھانا کھا یا۔ بجرنگ پونیا کا کہنا ہے کہ پولیس پر اب اس جگہ کو خالی کرنے کا دباؤ ہے، لیکن جب تک برج بھوشن شرن سنگھ کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔ ہم حرکت نہیں کریں گے۔
اسی دوران احتجاج کرنے والے دیگر پہلوانوں نے کہا کہ پولیس ہمارے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ احتجاج کرنا ہے تو سڑک پر سو جاؤ۔ آج ان پر کس قسم کا دباؤ آ گیا ہے۔ آج سے پہلے ایسا کوئی مسئلہ کیوں نہیں تھا؟ سپریم کورٹ کے دباؤ کی وجہ سے ہی ہمیں کامیابی مل رہی ہے۔ پولیس چاہے جتنے بھی ظلم کر لے ہم یہاں سے جانے والے نہیں ہیں۔ رات گئے لائٹس بند کر دی گئیں تاکہ ہم کھانا نہ کھا سکیں۔ پانی لانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ لیکن جب ہم نے کھانے اور پانی کا انتظام کیا تو پولیس نے لائٹس کاٹ دیں۔
بجرنگ پونیا نے کہا کہ یہاں احتجاج کرنے والے بھارت ک ہیے بیٹے اور بیٹیاں ہیں۔ ہندوستان کی بیٹیوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ آپ کو بتا دیں کہ بجرنگ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دہلی کے کناٹ پیلس میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، حالانکہ انہیں ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ پہلوانوں کا کہنا ہے کہ جب تک برج بھوشن شرن سنگھ گرفتار نہیں ہوتے ہم ایسے ہی بیٹھے رہیں گے۔ ہم یہاں سے جانے والے نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں:Wrestlers Protest ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف ریسلرز کا جنتر منتر پر احتجاج
دوسری جانب دہلی ویمن کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے اس پورے معاملے پر ٹویٹ کیا اور کہا کہ آج تک کسی حکومت نے اپنے لوگوں پر ایسا ظلم نہیں کیا ہے۔ پہلے 6 دن ایف آئی آر درج نہ کرو، پھر کھانا پانی بند کرو اور بجلی کاٹ دو، کیا یہ جمہوریت ہے؟ دہلی خواتین کمیشن کی چیئرمین نے ٹویٹ کرکے حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔