سرینگر (نیوز ڈیسک): فن لینڈ کی سبکدوش ہونے والی وزیر اعظم ثنا مارین، جو اب 37 سال کی ہیں، نے اپنے شوہر مارکس رائکونن (جس کے ساتھ انہوں نے تین سال قبل عقد کیا تھا) کے ساتھ اتفاق رائے سے طلاق کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ چار سال قبل جب انہوں نے قطبی ملک میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تو اُس وقت وہ دنیا کی کم عمر ترین وزیر اعظم تھیں۔ ازدواجی زندگی سے علیٰحدگی کا فیصلہ لینے کے بارے میں انہوں نے سماجی رابطہ گاہ انسٹاگرام پر لکھا کہ ’’ہم 19 سال تک ایک دوسرے کے ساتھ رہنے اور پیاری بیٹی کے شکر گزار ہیں۔ ہم (طلاق کے بعد) بہترین دوست رہیں گے۔‘‘
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">
میڈیا رپورٹس کے مطابق، مارین اور رائکونن کی ایک پانچ سالہ بیٹی ہے۔ انہوں نے 2020 میں اُس وقت شادی کی جب مارین اپنے دفتر میں CoVID-19 وبائی مرض کے اثرات سے نمٹ رہی تھی۔ رپورٹ میں مارین نے اگست 2020 میں رائکونن کے ساتھ اپنی شادی کے بعد انسٹاگرام پر لکھا تھا کہ ’’ہم نے اپنی جوانی ایک ساتھ گزاری ہے، جوانی میں ایک ساتھ داخل ہوئے ہیں اور ایک ساتھ لخت جگر بیٹی کے لیے والدین بھی بن گئے ہیں۔‘‘
انہوں نے انسٹاگرام پر شادی کی تقریب کی ایک یادگار شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’’کل ہم نے ایک دوسرے ساتھ وقت گزارنے کا وعدہ کیا تھا، مجھے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ میں نے اپنے محبوب کے ساتھ زندگی گزاری۔ ہم نے ایک ساتھ بہت کچھ دیکھا اور تجربہ کیا، خوشیاں اور غم بانٹے، زندگی میں ایک ساتھ نشیب و فراز کا تجربہ بھی کیا۔‘‘ اپنی بیٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’مجھے لگا کہ (زندگی میں) کچھ بھی ممکن ہے کیونکہ میری ماں نے مجھے بتایا تھا میں کچھ بھی ہو سکتی ہوں۔ اسی لیے میں اپنی بیٹی سے بھی روزانہ یہی کہتی ہوں۔ بیٹیوں کی حمایت کرو، کیونکہ لڑکیاں دنیا بدل دیتی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: نوازالدین کی اہلیہ نے طلاق کا مقدمہ دائر کیا
مارین اور ان کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی گذشتہ ماہ فن لینڈ کے پارلیمانی انتخابات میں دائیں بازو کی نیشنل کولیشن پارٹی اور نیشنلسٹ فنس پارٹی سے پیچھے رہ کر ہار گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مارن کو دنیا بھر کے شائقین ترقی پسند نئے لیڈروں کے لیے ایک ہزار سالہ رول ماڈل سمجھتے ہیں۔