اقوام متحدہ: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ دنیا پاکستان کو شدت پسندی کے مرکز کے طور پر دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی وبا کے دو سال کے عرصے کے باوجود عالمی برادری یہ نہیں بھولی کہ شدت پسندی جیسی برائی کی جڑ کہاں ہے؟ جے شنکر نے 'یو این ایس سی بریفنگ: گلوبل کاؤنٹر ٹیررازم اپروچ: چیلنج اینڈ وے فارورڈ' کی صدارت کرنے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کے دوران مذکورہ تبصرہ کیا۔ The world sees Pakistan as the 'epicenter' of terrorism says Jaishankar in un
مزید پڑھیں:۔ Kashmir issue in UN اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر بھارت نے پاکستان پر تنقید کی
انہوں نے کہا کہ وہ کچھ بھی کہہ رہے ہوں لیکن سچ یہ ہے کہ آج پوری دنیا انہیں شدت پسندی کے مرکز کے طور پر دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں جانتا ہوں کہ ہم ڈھائی سال سے کووڈ کے ساتھ لڑ رہے ہیں اور اس کی وجہ سے یادیں کچھ دھندلی ہو گئی ہیں، لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ دنیا یہ نہیں بھولی ہے کہ شدت پسندی کہاں سے شروع ہوتی ہے اور جس کا اثر علاقے کے اندر اور باہر کی تمام سرگرمیوں پر نظر آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا اس لیے میں کہوں گا کہ کسی بھی قسم کی امید میں رہنے سے پہلے انہیں خود کو یہ بات یاد دلانا چاہیے۔ جے شنکر پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کے حالیہ الزام پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ کھر نے الزام لگایا تھا کہ بھارت سے بہتر کسی اور ملک نے شدت پسندی کا استعمال نہیں کیا۔