واشنگٹن: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کی سالانہ میٹنگ میں شرکت کے لیے واشنگٹن میں ہیں۔ یہاں پیر کو (مقامی وقت کے مطابق) انہوں نے پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس (پی آئی آئی ای) میں خطاب بھی کیا۔ یہاں انہوں نے بھارتی معیشت کی طاقت اور ترقی پر خطاب کیا۔ اس پروگرام میں انہوں نے بھارت کے تئیں مغرب کے منفی تاثر پر بھی بات کی۔
-
#WATCH | "Union Finance Minister Nirmala Sitharaman responds to a question on 'violence against Muslims' in India and on ‘negative Western perceptions' of India pic.twitter.com/KIT9dF9hZC
— ANI (@ANI) April 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | "Union Finance Minister Nirmala Sitharaman responds to a question on 'violence against Muslims' in India and on ‘negative Western perceptions' of India pic.twitter.com/KIT9dF9hZC
— ANI (@ANI) April 11, 2023#WATCH | "Union Finance Minister Nirmala Sitharaman responds to a question on 'violence against Muslims' in India and on ‘negative Western perceptions' of India pic.twitter.com/KIT9dF9hZC
— ANI (@ANI) April 11, 2023
انہوں نے کہا کہ بھارت کے بارے میں منفی سوچ رکھنے والے مغربی ممالک کو ایک بار اعداد و شمار کو دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد بھارت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ منفی سوچ کے ساتھ یہ کیسے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف یہ کہنا چاہوں گی کہ کوئی بھی رائے قائم کرنے سے پہلے بھارت آکر دیکھ لیں۔ وہ پی آئی آئی ای کے صدر ایڈم ایس پوسین کو جواب دے رہی تھیں۔
پی آئی آئی ای کے صدر پوسین نے اپنے خطاب میں بھارت میں سرمایہ کے بہاؤ کو متاثر کرنے والے تصورات کا حوالہ دیا۔ پوسین نے اپنی تقریر میں راہل گاندھی کی رکنیت ختم کرنے اور مسلم اقلیتوں کے خلاف تشدد پر بھی سوال اٹھایا۔ پوسن کے جواب میں نرملا سیتا رمن نے کہا کہ جو لوگ کبھی بھارت نہیں گئے وہ بھارت کی بات کر رہے ہیں۔ وہ زمینی سطح پر بھارت کی حقیقت سے ناواقف ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بھارت دنیا میں دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1947 میں بھارت کی آزادی کے بعد ملک میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں اقلیتوں کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معمولی بات پر توہین رسالت کے قانون کا سہارا لے کر اقلیتوں کو موت کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہیں مناسب تفتیش اور قانونی عمل کا حق بھی نہیں مل رہا۔
مزید پڑھیں:IMF World Bank meeting سیتارمن آئی ایم ایف ورلڈ بینک میٹنگ میں شرکت کیلئے کل امریکہ روانہ ہوں گی
انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و ستم کی رپورٹیں لکھ رہے ہیں، میں چاہتی ہوں کہ وہ بھارت آئیں کیونکہ وہ ایک وہم پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے۔ اس کے لیے دنیا کی تعمیری اور مثبت تعاون کی ضرورت ہے۔ یہ ممکن نہیں ہے کہ مغربی ممالک بھارت کی مارکیٹ کو استعمال کریں اور منفی تاثر پھیلائیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی معاشرہ لچکدار ہے۔ یہاں سب کے لیے گنجائش ہے۔ ہم مل کر اور عزم کے ساتھ چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ کورونا وبا کے خلاف جنگ میں حاصل کی گئی کامیابی اس کی ایک بڑی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کو واقعات کو زیادہ معروضی انداز میں دیکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً آپ سب کی سنتے ہیں لیکن آپ کو سچ اور جھوٹ کے فرق کو سمجھنا ہوگا اور سچ کو زیادہ غور سے سننا ہوگا۔