ETV Bharat / bharat

Professor Calling A Muslim Student Terrorist کیا آپ اپنے بیٹے کو دہشت گرد کہیں گے؟

author img

By

Published : Nov 28, 2022, 8:09 PM IST

Updated : Nov 28, 2022, 10:05 PM IST

ایم آئی ٹی کے ایک پروفیسر نے کلاس کے دوران ایک مسلم طالب علم کو 'دہشت گرد' کہہ کر مخاطب کیا جس کے بعد طالب علم نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ اپنے بیٹے کو دہشت گرد کہیں گے؟ آپ مجھے کیسے کہہ سکتے ہیں؟ وہ بھی اتنے لوگوں کے سامنے، آپ ایک پروفیسر ہیں، آپ بچوں کو تعلیم دیتے ہیں۔ Professor Calling A Muslim Student Terrorist

کیا آپ اپنے بیٹے کو دہشت گرد کہیں گے؟
کیا آپ اپنے بیٹے کو دہشت گرد کہیں گے؟

بنگلور: ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں واقع منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ایک پروفیسر کو پیر کے روز اس وقت معطل کر دیا گیا جب انہوں نے مبینہ طور پر ایک مسلم طالب علم پر اسلامو فوبیا تبصرہ کیا تھا، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ مذکورہ پروفیسر کی جانب سے 'دہشت گرد' کہنے پر مسلم طالب علم کا ردعمل کافی سخت ہے۔ طالب علم نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر سے کہا کہ کیا آپ اپنے بیٹے کو دہشت گرد کہہ سکتے ہیں؟۔ پروفیسر نے حالات پر قابو پانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ میں مزاق کر رہا تھا، جس کے بعد طالب علم کو مزید تیش آیا گیا اور اس نے کہا کہ نہیں سر، یہ کوئی مزاق نہیں ہے۔ 26/11 کوئی مزاق نہیں تھا۔ اسلامی دہشت گردی مزاق نہیں ہے۔ اس ملک میں مسلمان ہونا اور ہر روز اس کا سامنا کرنا مزاق نہیں ہے۔ اس نے مزید کہا کہ اس طرح کے لطیفے ناقابل قبول ہیں، آپ میرے مذہب سے متعلق اس طرح کا مذاق نہیں کر سکتے۔ اس دوران پروفیسر نے اسے یہ کہہ کر خاموش کرنے کی کوشش کی کہ "تم بالکل میرے بچے کی طرح ہو"۔ جس کے جواب میں طالب علم نے کہا کہ کیا آپ اپنے بیٹے کو دہشت گرد کہیں گے؟ آپ مجھے کیسے کہہ سکتے ہیں؟ وہ بھی اتنے لوگوں کے سامنے، آپ ایک پروفیسر ہیں، آپ بچوں کو تعلیم دیتے ہیں۔ پروفیسر نے آخر کار معافی مانگنی شروع کر دی لیکن مشتعل طلب علم نے کہا کہ "صرف معذرت سے آپ کی سوچ یا نظر یہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی گی۔"Professor Calling A Muslim Student Terrorist

  • A Professor in a class room in India calling a Muslim student ‘terrorist’ - This is what it has been to be a minority in India! pic.twitter.com/EjE7uFbsSi

    — Ashok Swain (@ashoswai) November 27, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وہیں اس واقعہ کے بعد انسٹی ٹیوٹ نے نوٹس جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انکوائری قائم کر دی گئی ہے اور متعلقہ تدریسی عملے کو انکوائری مکمل ہونے تک کلاسوں سے روک دیا گیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے نوٹس کو اپنے آفیشل ٹویٹر پیج پر پوسٹ کیا جہاں اس نے واضح کیا کہ یہ ایک الگ تھلگ واقعہ ہے اور ادارہ اس طرح کے رویے کو برداشت نہیں کرتا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ "انسٹی ٹیوٹ کیمپس میں سب سے بڑے تنوع پر فخر کرتا ہے اور وہ ذات، مذہب، علاقہ، جنس وغیرہ سے قطع نظر ہر ایک کے ساتھ یکساں سلوک کرنے کی آئینی اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔"Professor Calling A Muslim Student Terrorist

بنگلور: ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں واقع منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ایک پروفیسر کو پیر کے روز اس وقت معطل کر دیا گیا جب انہوں نے مبینہ طور پر ایک مسلم طالب علم پر اسلامو فوبیا تبصرہ کیا تھا، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ مذکورہ پروفیسر کی جانب سے 'دہشت گرد' کہنے پر مسلم طالب علم کا ردعمل کافی سخت ہے۔ طالب علم نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر سے کہا کہ کیا آپ اپنے بیٹے کو دہشت گرد کہہ سکتے ہیں؟۔ پروفیسر نے حالات پر قابو پانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ میں مزاق کر رہا تھا، جس کے بعد طالب علم کو مزید تیش آیا گیا اور اس نے کہا کہ نہیں سر، یہ کوئی مزاق نہیں ہے۔ 26/11 کوئی مزاق نہیں تھا۔ اسلامی دہشت گردی مزاق نہیں ہے۔ اس ملک میں مسلمان ہونا اور ہر روز اس کا سامنا کرنا مزاق نہیں ہے۔ اس نے مزید کہا کہ اس طرح کے لطیفے ناقابل قبول ہیں، آپ میرے مذہب سے متعلق اس طرح کا مذاق نہیں کر سکتے۔ اس دوران پروفیسر نے اسے یہ کہہ کر خاموش کرنے کی کوشش کی کہ "تم بالکل میرے بچے کی طرح ہو"۔ جس کے جواب میں طالب علم نے کہا کہ کیا آپ اپنے بیٹے کو دہشت گرد کہیں گے؟ آپ مجھے کیسے کہہ سکتے ہیں؟ وہ بھی اتنے لوگوں کے سامنے، آپ ایک پروفیسر ہیں، آپ بچوں کو تعلیم دیتے ہیں۔ پروفیسر نے آخر کار معافی مانگنی شروع کر دی لیکن مشتعل طلب علم نے کہا کہ "صرف معذرت سے آپ کی سوچ یا نظر یہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی گی۔"Professor Calling A Muslim Student Terrorist

  • A Professor in a class room in India calling a Muslim student ‘terrorist’ - This is what it has been to be a minority in India! pic.twitter.com/EjE7uFbsSi

    — Ashok Swain (@ashoswai) November 27, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وہیں اس واقعہ کے بعد انسٹی ٹیوٹ نے نوٹس جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انکوائری قائم کر دی گئی ہے اور متعلقہ تدریسی عملے کو انکوائری مکمل ہونے تک کلاسوں سے روک دیا گیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے نوٹس کو اپنے آفیشل ٹویٹر پیج پر پوسٹ کیا جہاں اس نے واضح کیا کہ یہ ایک الگ تھلگ واقعہ ہے اور ادارہ اس طرح کے رویے کو برداشت نہیں کرتا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ "انسٹی ٹیوٹ کیمپس میں سب سے بڑے تنوع پر فخر کرتا ہے اور وہ ذات، مذہب، علاقہ، جنس وغیرہ سے قطع نظر ہر ایک کے ساتھ یکساں سلوک کرنے کی آئینی اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔"Professor Calling A Muslim Student Terrorist

Last Updated : Nov 28, 2022, 10:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.