راجستھان میں جاری سیاسی بحران کے درمیان وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً 1.30 گھنٹے جاری رہی۔ میٹنگ کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ وہ کانگریس صدر کے عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں جو کچھ بھی ہوا، اس سے وہ بہت دکھی ہیں۔ وزیر اعلی اشوک گہلوت نے سونیا گاندھی سے معافی مانگی منگتے ہوئے کہا کہ میں کانگریس کا صدارتی انتخاب نہیں لڑوں گا۔ Congress Presidential Election
وہیں بتایا جا رہا ہے کہ اشوک گہلوت کے بعد سچن پائلٹ بھی سونیا گاندھی سے ملاقات کریں گے۔ وہ گزشتہ 2 دنوں سے دہلی میں ہیں۔ دریں اثنا، مدھیہ پردیش کے سابق سی ایم دگ وجے سنگھ نے کانگریس صدر کے انتخاب کے لیے نامزدگی فارم لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کل یعنی آخری دن پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔
واضح رہے کہ کانگریس صدر کے عہدہ کے انتخاب سے عین قبل اشوک گہلوت اور راجستھان اراکین اسمبلی کے درمیان تلخیوں کے معاملے کی وجہ سے اعلیٰ قیادت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اشوک گہلوت کو صدر کے عہدے کی دوڑ سے باہر کرنے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا تھا۔ وہیں یہ بھی قیاس لگایا جا رہا ہے کہ کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور 30 ستمبر کو کانگریس صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Congress Presidential Election کانگریس صدارتی انتخابات کےلیے ششی تھرور پرچہ نامزدگی داخل کریں گے
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کا کانگریس پارٹی کا صدر بننے سے انکار کے بعد کانگریس پارٹی کے سامنے بڑا چیلنج تھا کہ اگر راہل گاندھی نہیں تو کانگریس کا صدر کون ہوگا؟ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں یہ خبریں آئی تھی کہ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کو کانگریس پارٹی کے قومی صدر کی ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے۔ اس پر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا تھا کہ وہ کانگریس صدر کے عہدہ کے انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ کانگریس کے صدارتی انتخاب میں کون کون حصہ لیتا ہے اور جیت کس کی ہوتی ہے۔