ETV Bharat / bharat

'وجے مالیا کے اثاثے فروخت کرنے سے ہمارا واجب الادا حصہ مل جائے گا'

اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی سربراہی میں بینکوں کا ایک کنسورشیم، جس نے مالیا کو قرض دیا تھا، اب وہ اس کی کچھ غیر منقولہ جائیدادوں اور سیکیورٹیز کو بیچنے کے لئے آگے بڑھ سکتا ہے۔ عدالت نے ان اثاثوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا دعویٰ ختم کردیا جو اس نے ضبط کیا تھا۔

author img

By

Published : Jun 6, 2021, 7:33 AM IST

'وجے مالیا کے اثاثوں کی فروختگی سے ہمارا واجب الادا حصہ مل جائے گا'
'وجے مالیا کے اثاثوں کی فروختگی سے ہمارا واجب الادا حصہ مل جائے گا'

پی این بی کے منیجنگ ڈائریکٹر ایس ایس ملک ارجنا راو نے ہفتے کے روز کہا کہ مفرور کاروباری شخص وجے مالیا کے اثاثوں کے فروخت ہونے کے بعد پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کو اس کا واجب الادا حصہ مل جائے گا۔

راؤ ، جو پی این بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) بھی ہیں، نے نئی دہلی میں میڈیا کو بتایا کہ پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی عدالت نے بینکوں کو قرض کی رقم کی وصولی کے لئے مالیا سے متعلقہ کچھ غیر منقولہ جائیدادیں اور سیکیورٹیز فروخت کرنے کی اجازت دی ہے تاکہ مالیا کا 5،646 کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض وصول کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ "یہ پہلے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ماتحت تھا۔ اب لیڈ بنک ان جائیدادوں کو فروخت کرے گا۔ کنگ فشر میں پی این بی کے پاس زیادہ قرض نہیں ہے لیکن ہمیں اپنا واجباتی حصہ ملے گا۔"

پی این بی کے سربراہ نے کہا کہ دوسرے بینکوں میں پی این بی کے مقابلے میں زیادہ قرضوں کا ایکسپوزر ہوتا ہے اور بینک آہستہ آہستہ اپنی رقم کی وصولی کررہے ہیں۔

منگل کو ممبئی کی پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے بینکوں کو 5،646 کروڑ روپے کی جائیدادوں کی بحالی کی اجازت دی۔

اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی سربراہی میں بینکوں کا ایک کنسورشیم ، جس نے مالیا کو قرض دیا تھا ، اب وہ اس کےکچھ غیر منقولہ جائیدادوں اور سیکیورٹیز کو بیچنے کے لئے آگے بڑھ سکتا ہے۔ عدالت نے ان اثاثوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا دعویٰ ختم کردیا جو اس نے ضبط کیا تھا۔

2019 میں ، اسٹیٹ بینک کے زیرقیادت قرض دہندگان نے پی ایم ایل اے کی دفعات کے تحت تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعہ مالیا کی جائیدادوں کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔ ناکارہ کنگ فشر ایئر لائنز کے 6،900 کروڑ روپے کے اصل قرض میں سب سے زیادہ 1600 کروڑ روپے ایس بی آئی کے پاس ہیں۔

ناکارہ ہوائی کمپنی کو قرض دینے والے دوسرے بینکوں میں پنجاب نیشنل بینک (800 کروڑ) اور آئی ڈی بی آئی بینک (800 کروڑ روپے) ، بینک آف انڈیا (650 کروڑ روپئے) ، بینک آف بڑوڈا (550 کروڑ روپئے) ، اور سنٹرل بینک آف انڈیا (410 کروڑ روپے) شامل ہیں۔

مالیا پر دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے جس میں مبینہ طور پر تقریبا9000 کروڑ روپئے کی رقم آئی تھی ، جس میں ان کی ناکارہ کنگ فشر ایئر لائنز شامل تھیں۔

پی این بی کے منیجنگ ڈائریکٹر ایس ایس ملک ارجنا راو نے ہفتے کے روز کہا کہ مفرور کاروباری شخص وجے مالیا کے اثاثوں کے فروخت ہونے کے بعد پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کو اس کا واجب الادا حصہ مل جائے گا۔

راؤ ، جو پی این بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) بھی ہیں، نے نئی دہلی میں میڈیا کو بتایا کہ پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی عدالت نے بینکوں کو قرض کی رقم کی وصولی کے لئے مالیا سے متعلقہ کچھ غیر منقولہ جائیدادیں اور سیکیورٹیز فروخت کرنے کی اجازت دی ہے تاکہ مالیا کا 5،646 کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض وصول کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ "یہ پہلے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ماتحت تھا۔ اب لیڈ بنک ان جائیدادوں کو فروخت کرے گا۔ کنگ فشر میں پی این بی کے پاس زیادہ قرض نہیں ہے لیکن ہمیں اپنا واجباتی حصہ ملے گا۔"

پی این بی کے سربراہ نے کہا کہ دوسرے بینکوں میں پی این بی کے مقابلے میں زیادہ قرضوں کا ایکسپوزر ہوتا ہے اور بینک آہستہ آہستہ اپنی رقم کی وصولی کررہے ہیں۔

منگل کو ممبئی کی پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے بینکوں کو 5،646 کروڑ روپے کی جائیدادوں کی بحالی کی اجازت دی۔

اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی سربراہی میں بینکوں کا ایک کنسورشیم ، جس نے مالیا کو قرض دیا تھا ، اب وہ اس کےکچھ غیر منقولہ جائیدادوں اور سیکیورٹیز کو بیچنے کے لئے آگے بڑھ سکتا ہے۔ عدالت نے ان اثاثوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا دعویٰ ختم کردیا جو اس نے ضبط کیا تھا۔

2019 میں ، اسٹیٹ بینک کے زیرقیادت قرض دہندگان نے پی ایم ایل اے کی دفعات کے تحت تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعہ مالیا کی جائیدادوں کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔ ناکارہ کنگ فشر ایئر لائنز کے 6،900 کروڑ روپے کے اصل قرض میں سب سے زیادہ 1600 کروڑ روپے ایس بی آئی کے پاس ہیں۔

ناکارہ ہوائی کمپنی کو قرض دینے والے دوسرے بینکوں میں پنجاب نیشنل بینک (800 کروڑ) اور آئی ڈی بی آئی بینک (800 کروڑ روپے) ، بینک آف انڈیا (650 کروڑ روپئے) ، بینک آف بڑوڈا (550 کروڑ روپئے) ، اور سنٹرل بینک آف انڈیا (410 کروڑ روپے) شامل ہیں۔

مالیا پر دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے جس میں مبینہ طور پر تقریبا9000 کروڑ روپئے کی رقم آئی تھی ، جس میں ان کی ناکارہ کنگ فشر ایئر لائنز شامل تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.