مغربی بنگال کے شمالی24 پرگنہ کے عالم بازار میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سوگتا رائے نے کہا کہ قانون لوگوں کی تحفظ اور پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے، وہ قانون سماج میں رہنے والے تمام لوگوں کے لیے ہوتا ہے، لیکن چند ریاستوں میں صرف ایک مذہب کے نوجوانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، یہ اچھی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش، مدھیہ پردیش اور ہریانہ میں 'لو جہاد' کے نام پر قانون بنائے گیے ہیں، وہاں کیا ہو رہا ہے اس سے پورا ملک واقف ہے، ایک شخص دوسرے مذہب کی لڑکی سے شادی کر سکتا ہے، اس میں برائی کیا ہے، لوگ اپنی مرضی سے شادی کرنے کے لیے پوری طرح آزاد ہیں، اس پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ 'چند روز بی جے پی کے ایک رہنما مغربی بنگال آئے تھے، عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ان کی حکومت بننے کے بعد مغربی بنگال میں لو جہاد اور جانوروں سے متعلق قانون نافذ کر دیں گے۔'
مغربی بنگال میں ان سب چیزوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، ریاست کی عوام اس طرح کی باتوں کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کرے گی، ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سوگتا رائے کا کہنا تھا کہ 'بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کی جانب سے دو سو سے زائد سیٹز حاصل کیے جانے کے جو دعوے کیے کئے جا رہے ہیں وہ بکواس ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'با ت ہے بی جے پی کے لیے ایک سو نشست تک جانا بھی مشکل ہو جائے گا، ریاست میں ترنمول کانگریس کی تیسری مرتبہ حکومت بنے گی۔ اس مرتبہ ممتا بنرجی کو پہلے سے زیادہ نشستیں ملنی والی ہیں۔