مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بھیانک شکل اختیار کر چکی ہے۔ کورونا کے نئے کیسز اور مرنے والوں کی تعداد تشویشناک طور پر اضافہ ہوا ہے۔ ریاست میں کورونا وائرس کی دوسری لہر طبی ماہرین کے اندازے سے بھی زیادہ خطرناک ہے اور 17 گناہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔
ریاست کے تمام اضلاع سے کورونا وائرس کے مریضوں کے ہلاکت کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور یومیہ 150 کے قریب لوگ اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔ گزرتے وقت کے ساتھ حالات بھی بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ ہسپتالوں کے مردہ گھروں میں لاشیں رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔
اس سے زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ کورونا سے مرنے والے مریضوں کی لاشوں کے لیے کوئی بھی دعویدار سامنے نہیں آ رہا ہے۔ ریاست میں کورونا وائرس کے سبب یومیہ سینکڑوں لوگوں کی موت ہو رہی ہے۔ رشتہ دار کورونا سے مرنے والوں کی لاشیں لینے کے بجائے منہ پھیر رہے ہیں۔
شمالی 24 پرگنہ کے بدھان نگر، باراسات، سالٹ لیک، جنوبی 24 پرگنہ کے سونار پور، بج بج، بروئی پور، ہوڑہ ضلع سمیت مختلف علاقوں میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں لینے والا کوئی نہیں ہے۔ ہسپتال انتظامیہ، ضلع انتظامیہ، پولیس اور صحت اہلکاروں کی مدد سے کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات ادا کی جارہی ہیں۔
ریاست کے مختلف علاقوں سے ایسی خبریں بھی آ رہی ہیں کہ کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ان کے کمرے میں 15 سے 18 گھنٹوں تک پڑی رہیں۔ پولیس اور میونسپل کے اہلکاروں نے مقام واقعہ پر پہنچ کر ان لاشوں کی آخری رسومات انجام دیں۔
ریاستی محکمہ صحت کے مطابق لوگ اگر کورونا گائیڈ لائن پر سختی سے عمل نہیں کریں گے تو حالات اور خراب ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت حالات کو قابو میں کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے لیکن عوام سے توقع کے مطابق تعاون نہیں مل رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 20 ہزار 136 لوگوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ ایک دن 132 لوگوں کی کورونا سے موت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد دس لاکھ 32 پہنچ چکی ہے جبکہ 13 ہزار 381 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔