علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، شعبۂ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر نے کہا "جو لوگ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کر رہے تھے ان کے خلاف روسی صدر نے آواز بلند کی ہے"۔ ایک سالانہ پریس کانفرنس میں روسی صدر ولادمیر پوتن نے کچھ روز قبل ایک قابل تعریف بیان جاری کرتے ہوئے کہا "پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین ہرگز آزادیٔ اظہار رائے نہیں، بلکہ مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی Serious Violation of Religious Freedom ہے اور یہ اسلام کے ماننے والوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا ہے۔
روسی صدر ولادمیر پوتن کے اس بیان کا پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ اسلام فوبیا کے خلاف بھی ایسا ہی پیغام دینے کی ضرورت ہے۔
روسی صدر پوتن نے پیغمبر اسلام کے کارٹون کی اشاعت کے بعد پیرس میں چارلی ہیبڈو میگزین کے ادارتی دفتر پر حملے Attack on the Editorial Office of Charlie Hebdo Magazine کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں انتہا پسندانہ انتقامی کارروائیوں کو جنم دیتی ہیں۔ واضح رہے کہ چارلی ہیبڈو ایک فرانسیسی طنزیہ رسالہ ہے، جس نے 2015 میں پیغمبر اسلامؐ کا کارٹون شائع کیا تھا۔
اے ایم یو شعبۂ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر نے کہا روسی صدر کا بیان بہت ہی اچھا بیان ہے اور مضبوطی کے ساتھ انہوں نے پیغمبر اسلام کی توہین کرنے والوں کے خلاف آواز بلند کی ہے اور پوتن نے کانفرنس سے پوری دنیا کو یہ پیغام دے دیا کہ اظہار رائے کی آزادی کسی بھی مذہب کے رہنما یا رسول پر تبصرہ کرنا یا ان کا کارٹون بنانا اظہارے رائے کی آزادی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ریحان اختر نے مزید کہا یہ پوری دنیا کے لئے پیغام ہے، خاص کر ان لوگوں کو سبق لینا چاہئے جو پیغمبر اسلام کے خلاف نازیبا اور بے ہودہ الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ یقیناً یہ بہت اچھا پیغام ہے بہت اچھا قدم ہے۔ ایک جانب امریکہ کی پارلیمنٹ میں اسلامو فوبیا کے خلاف بل پاس کیا اور اب روسی صدر ولادمیر پوتن کا بیان آنا رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی کے مفارقت کے سلسلہ میں دنیا میں پیغام چلا گیا کہ اسلام کے جو رہنما ہے جو پیغمبر ہے وہ دنیا کے لئے امن اور شانتی کا پیغام دیتا ہے۔ اسلام ہمیشہ سے رہتی دنیا تک امن اور شانتی دینے والا دین ہے اور اس کے رسول بھی امن کے مسیحا ہیں۔