وزیر اعظم مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر نشر ہونے والے اپنے ماہانہ پروگرام 'من کی بات' میں کہا کہ آج کی سب سے بڑی ترجیح کورونا کو شکست دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ، 'میں آپ سے ایک ایسے وقت میں بات کر رہا ہوں جب کورونا ہم سب کے صبر کی حدود ہم سبھی کے دکھ برداشت کرنے کا امتحان لے رہا ہے۔ بہت سے اپنے ہمیں ناگہانی چھوڑ کر چلے گئے۔ کورونا کی پہلی لہر کے وقت، ملک اعتماد اورحوصلہ سے بھرا ہوا تھا لیکن اس طوفان نے ہمیں ہلا کر رکھ دیا ہے۔'
وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ہمیں اس جنگ کو جیتنے کے لئے ماہرین اور سائنسی مشوروں کو ترجیح دینی ہوگی۔ مرکزی حکومت ریاستی حکومت کی کاوشوں کو آگے بڑھانے میں پوری طرح مصروف ہے۔ ریاستی حکومتیں بھی اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر انھیں کوئی معلومات چاہیئے، اگر کوئی اور خدشہ ہے تو صحیح ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔
انہوں نے کہا، 'آپ کے پاس جو بھی فیملی ڈاکٹر ہیں، قریبی ڈاکٹر ہیں، آپ ان سے فون پر رابطہ کریں اور مشورے لیں۔'
میں دیکھ رہا ہوں کہ بہت سارے ڈاکٹرز بھی یہ ذمہ داری خود لے رہے ہیں۔ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے معلومات دے رہے ہیں۔ یہ اقدام قابل ستائش ہے۔'
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کورونا کے اس بحران میں ویکسین کی اہمیت ہر ایک کو معلوم ہے، لہذا لوگوں کو ویکسین کے بارے میں کسی طرح کی افواہوں میں نہیں پڑنا چاہئے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستوں کو مفت ویکسین بھیجی گئی ہے ، جس سے 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگ فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
یکم مئی سے 18 سے 45 سال کے درمیان لوگوں کو ویکیسی نیشن کی ایک مہم بھی شروع ہوگی۔ ملک کا کارپوریٹ سیکٹر بھی اپنے ملازمین کو ویکیسی نیٹ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال مرکزی حکومت کے ذریعہ مفت ویکسین چلانے کا پروگرام جاری ہے جو آگے بھی جاری رہے گا۔ ریاستوں سے بھی گزارش ہے کہ مرکزی حکومت کی اس مفت ویکسین مہم کا زیادہ سے زیادہ لوگوں تک فائدہ پہنچائیں۔
وزیر اعظم نے کورونا مدت کے دوران لوگوں کی مدد کرنے والے ڈاکٹروں اور فرنٹ لائن پروفیشنلز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ،' آج ہمارے میڈیکل کے شعبے میں لوگ فرنٹ لائن پروفیشنلز دن رات مریضوں کی خدمات میں مصروف ہیں۔ اسی طرح معاشرے کے دوسرے لوگ بھی اس وقت پیچھے نہیں ہیں۔ ملک ایک بار پھر متحد ہوکر کورونا کے خلاف جنگ لڑرہا ہے۔ کوئی قرنطین میں رہنے والے کنبوں کو کھانے اور دوائی وغیرہ فراہم کررہاہے تو کچھ لوگ ایمبولینس کی سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ مختلف رضاکارتنظیمیں بھی ملک میں دوسروں کی مدد کے لئے کام کر رہی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے اور انہیں یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ کورونا سے متاثر ہونے والے لوگوں کی تعداد زیادہ ہے، پھر کورونا کو شکست دے کر شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں:
مودی ٹیگور کا کردار چھوڑکر امریکی صدر کا کردار ادا کریں: سنجے راوت
وزیر اعظم مودی نے اس موقع پر دو ڈاکٹروں، دو نرسوں، ایک ایمبولینس ڈرائیور اور صحت یاب مریض سے بات کی اور لوگوں کو حوصلہ بڑھانے کی کوشش کی کہ اس لہر کو آسانی سے شکست دی جاسکتی ہے۔
یواین آئی