ETV Bharat / bharat

MEA on Talks with Pakistan بھارت بھی پاکستان کے ساتھ ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے لیکن... وزارت خارجہ

پاک وزیراعظم کے بھارت کے ساتھ بات چیت کے مطالبے پر وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت بھی پاکستان کے ساتھ ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے لیکن ایسے تعلقات کے لیے دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول ہونا ضروری ہے۔

Etv Bharat
وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے ترجمان ارندم باغچی
author img

By

Published : Aug 3, 2023, 5:41 PM IST

نئی دہلی: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے بھارت سے بات کرنے پر آمادگی ظاہر کرنے کے چند دن بعد وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے لیکن ایسے تعلقات کے لیے دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول ہونا چاہیے۔ وزارت خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران، باغچی نے کہا، "ہم نے اس معاملے پر پاکستان کے وزیر اعظم کے تبصروں سے متعلق رپورٹس دیکھی ہیں۔بھارت کا واضح اور مستقل موقف سب کو معلوم ہے کہ ہم پاکستان سمیت اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے دہشت اور دشمنی سے پاک ماحول ضروری ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں منرل سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم کی تعمیر کے لیے ہمسایہ ممالک سے بات کرنے کو تیار ہیں بشرطیکہ ہمسایہ سنجیدہ معاملات پر بات کرنے کے لیے سنجیدہ ہو کیونکہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملک اس وقت تک عام پڑوسی نہیں بن سکتے جب تک کہ سنگین مسائل کو پرامن اور بامعنی بات چیت کے ذریعے حل نہیں کیا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد سے کوئی ٹھوس مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔ خاص طور سے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان دو طرفہ تعلقات اگست 2019 کے بعد سے مزید کشیدہ ہوگئے ہیں جب بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کیا تھا۔ بھارت کے اس فیصلے کے بعد اس وقت کی عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی حکومت نے اسلام آباد میں بھارت کے سفیر کو ملک بدر کر دیا اور دو طرفہ تجارت کو روک دیا۔

نئی دہلی: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے بھارت سے بات کرنے پر آمادگی ظاہر کرنے کے چند دن بعد وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے لیکن ایسے تعلقات کے لیے دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول ہونا چاہیے۔ وزارت خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران، باغچی نے کہا، "ہم نے اس معاملے پر پاکستان کے وزیر اعظم کے تبصروں سے متعلق رپورٹس دیکھی ہیں۔بھارت کا واضح اور مستقل موقف سب کو معلوم ہے کہ ہم پاکستان سمیت اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے دہشت اور دشمنی سے پاک ماحول ضروری ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں منرل سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم کی تعمیر کے لیے ہمسایہ ممالک سے بات کرنے کو تیار ہیں بشرطیکہ ہمسایہ سنجیدہ معاملات پر بات کرنے کے لیے سنجیدہ ہو کیونکہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملک اس وقت تک عام پڑوسی نہیں بن سکتے جب تک کہ سنگین مسائل کو پرامن اور بامعنی بات چیت کے ذریعے حل نہیں کیا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد سے کوئی ٹھوس مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔ خاص طور سے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان دو طرفہ تعلقات اگست 2019 کے بعد سے مزید کشیدہ ہوگئے ہیں جب بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کیا تھا۔ بھارت کے اس فیصلے کے بعد اس وقت کی عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی حکومت نے اسلام آباد میں بھارت کے سفیر کو ملک بدر کر دیا اور دو طرفہ تجارت کو روک دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.