غازی آباد: وارانسی سلسلہ وار بم دھماکہ معاملے میں عسکریت پسند ولی اللہ کو غازی آباد کی ایک عدالت نے ہفتہ کو دو مقدمات میں قصوروار ٹھہرایا۔ سزا کی مقدار 6 جون کو سنائی جائے گی۔ 7 مارچ 2006 کو سنکٹ موچن مندر اور کنٹونمنٹ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے دھماکوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ضلعی حکومت کے وکیل راجیش شرما نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ سیشن جج جتیندر کمار سنہا نے ولی اللہ کو دو مقدمات میں مجرم قرار دیا جو قتل، اقدام قتل اور مسخ کرنے کی آئی پی سی دفعات اور دھماکہ خیز مواد ایکٹ کے تحت درج کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم ناکافی شواہد کی بنا پر ایک کیس میں بری ہو چکا ہے۔ Waliullah Khan held guilty in two cases of 2008 serial bomb blasts of Varanasi
انہوں نے کہا کہ ’’سزا 6 جون کو دوپہر 2 بجے سنائی جائے گی۔ 7 مارچ 2006 کو پہلا دھماکہ شام 6 بج کر 15 منٹ پر لنکا تھانے کے سنکٹ موچن مندر کے اندر ہوا۔ 15 منٹ کے بعد وارانسی چھاؤنی ریلوے اسٹیشن کے فرسٹ کلاس ریٹائرنگ روم کے باہر ایک بم دھماکہ ہوا۔ اسی دن دشماویدھ تھانے میں ریلوے کراسنگ کی ریلنگ کے قریب سے ایک کوکر بم بھی ملا تھا۔ وارانسی میں وکلاء نے مقدمہ کی درخواست دینے سے انکار کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ 2020 Delhi Riots: شفاء الرحمن کی ضمانت کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب
الہ آباد ہائی کورٹ نے کیس کو غازی آباد ڈسٹرکٹ کورٹ میں منتقل کر دیا تھا۔ تینوں مقدمات میں 121 گواہوں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ اپریل 2006 میں دھماکوں کی تحقیقات کرنے والی خصوصی ٹاسک فورس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کا تعلق بنگلہ دیش کی ایک شدت پسند تنظیم حرکت الجہاد الاسلامی سے تھا اور وہ ان دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔