کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) بدعنوانی میں گہرائی تک ڈوبی ہوئی ہے اور راجستھان میں وائرل ویڈیو نے اس بدعنوانی کو بے نقاب کردیا، جس نے اس بدعنوانی کے سلسلے میں خود اعتراف کیا ہے۔اس سلسلے میں اینٹی کرپشن بیورو نے ایف آئی آر درج کی ہے۔
کانگریس ترجمان پون کھیرا نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ 10 جون کو منظر عام پر آنے والی اس ویڈیو میں آر ایس ایس کے رہنما کسی کمپنی کے ملازم سے 10 فیصد رشوت لینے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں ریکارڈ کی گئی گفتگو سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاملے میں کمیشن طلب کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بدعنوانی کے اس معاملے میں بی جے پی کے معطل جے پور میئر کے شوہر سومیا گجر اور بی جے پی رہنما راجارام بھی شامل ہیں۔ میئر سومیا گجر کو بدعنوانی میں ملوث ہونے پر عہدے سے معطل کردیا گیا تھا۔
مسٹر کھیڑا نے بتایا کہ اس بدعنوانی کے نظام میں آر ایس ایس کے راجستھان چیف نمبارام بھی ملوث ہیں۔ وہ پانچ کروڑ روپے کے کمیشن میں ہوئی ڈیل کی رقم کا ٹکڑوں میں ادائیگی کرنے کے لئے راجا رام کو سمجھانے کی بات کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ اطلاع ملی ہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد راجستھان انسداد بدعنوانی بیورو نے اس پورے معاملے میں از خود نوٹس لے کر ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی ، آر ایس ایس کی یہ صورت حال اس راجستھان کی ہے جہاں بی جے پی اقتدار میں نہیں ہے۔ جہاں بی جے پی اقتدار میں ہوگی وہاں بدعنوانی کس قدر ہے، یہ اندازہ اس کہانی سے لگایا جاسکتا ہے۔
کانگریس کے ان الزامات پر بی جے پی نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، کسی بھی ایجنسی سے جانچ کروا لیں، ہمیں کوئی دقت نہیں ہے۔
-یواین آئی