ETV Bharat / bharat

Burning Hindu Religious Book ہندو مذہبی کتاب کو مبینہ طور پر جلانے کے خلاف احتجاج

author img

By

Published : Dec 28, 2022, 10:10 AM IST

ضلع باڑمیر میں ہندو مذہبی کتاب کے صفحات کو مبینہ طور پر جلانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ کچھ ہندو تنظیموں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ Hindu organizations protest in Barmer

ہندو مذہبی کتاب کو جلانے کے خلاف احتجاج
ہندو مذہبی کتاب کو جلانے کے خلاف احتجاج
ہندو مذہبی کتاب کو جلانے کے خلاف احتجاج

باڑمیر: ریاست راجستھان کے ضلع باڑمیر میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کافی وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں ہندو مذہبی کتاب کے صفحات کو مبینہ طور پر پھاڑ کر جلایا جا رہا ہے۔ اس کو لے کر ضلع میں ہندو تنظیموں نے احتجاج کیا اور ضلع کلکٹر اور ایس پی کو میمورنڈم سونپا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے۔ ضلع میں گزشتہ چند گھنٹوں سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں کچھ لوگ مبینہ طور پر ہندو مذہبی کتابوں کے صفحات پھاڑتے اور جلاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو سامنے آنے کے بعد ہندو تنظیموں میں کافی غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ باڑمیر کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولس نرپت سنگھ جیتاوت نے بتایا کہ 25 دسمبر کو ضلع کے بکھاسر تھانہ علاقے میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔Viral video of burning Hindu religious book

اس پروگرام میں کچھ لوگوں نے ہندو کتابوں کی کچھ کاپیاں جلا دی تھیں، جس کا ویڈیو کافی وائرل ہورہا ہے۔ پولیس نے اس معاملہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے دفعہ 151 کے تحت تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق 25 دسمبر کو ایک پروگرام منعقد ہوا تھا۔ اس پروگرام میں بدھ مت کی تعلیم دی گئی تھی۔ اس میں ہندوؤں کی مذہبی کتاب کو مبینہ طور پر جلانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تین لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس معاملے میں جن لوگوں کا اہم کردار سامنے آئے گا ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

ہندو تنظیموں کی جانب سے مذہبی تحریروں کی کاپیاں جلائے جانے کے خلاف ضلع ہیڈکوارٹر پر کلکٹر کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی گئی اور ضلع کلکٹر اور ایس پی کو میمورنڈم سونپ کر مذہبی کتابوں کو جلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ میمورنڈم دینے آئے بھور سنگھ راجپوروہت نے بتایا کہ مذہبی کتابوں کو جلانے کے اس واقعہ سے ملک بھر کے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے اس سلسلے میں پولیس کو شکایت کی تھی لیکن پولیس ملزم کو بچانے میں مصروف ہے۔ پولیس معاملے کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے، لیکن ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرموں کو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار کیا جائے بصورت دیگر ہم بدھ کو باڑمیر بند کر کے شدید احتجاج کریں گے۔

دراصل 25 دسمبر کو ضلع کے بکھاسر گاؤں میں بدھ مت کی شروعات کا ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے بعد کچھ لوگوں نے ہندو مذہب کے کتابوں کی کاپیاں مبینہ طور پر جلا دیں، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور تین افراد کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ہندو تنظیم کے بھور سنگھ راجپوروہت نے الزام لگایا ہے کہ کچھ لوگوں نے ہندو مذہب کی کتابوں کی کاپیاں مبینہ طور پر جلا دی ہیں، جس سے کروڑوں ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اس معاملے کے حوالے سے اہل علاقہ نے دو روز قبل مقدمہ درج کرنے کی رپورٹ دی تھی لیکن مقدمہ درج نہیں کیا تھا۔ پولیس پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں پولیس ملزم کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس معاملے میں ملزمان کو جلد گرفتار نہ کیا گیا تو ہندو تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔

ہندو مذہبی کتاب کو جلانے کے خلاف احتجاج

باڑمیر: ریاست راجستھان کے ضلع باڑمیر میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کافی وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں ہندو مذہبی کتاب کے صفحات کو مبینہ طور پر پھاڑ کر جلایا جا رہا ہے۔ اس کو لے کر ضلع میں ہندو تنظیموں نے احتجاج کیا اور ضلع کلکٹر اور ایس پی کو میمورنڈم سونپا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے۔ ضلع میں گزشتہ چند گھنٹوں سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں کچھ لوگ مبینہ طور پر ہندو مذہبی کتابوں کے صفحات پھاڑتے اور جلاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو سامنے آنے کے بعد ہندو تنظیموں میں کافی غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ باڑمیر کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولس نرپت سنگھ جیتاوت نے بتایا کہ 25 دسمبر کو ضلع کے بکھاسر تھانہ علاقے میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔Viral video of burning Hindu religious book

اس پروگرام میں کچھ لوگوں نے ہندو کتابوں کی کچھ کاپیاں جلا دی تھیں، جس کا ویڈیو کافی وائرل ہورہا ہے۔ پولیس نے اس معاملہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے دفعہ 151 کے تحت تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق 25 دسمبر کو ایک پروگرام منعقد ہوا تھا۔ اس پروگرام میں بدھ مت کی تعلیم دی گئی تھی۔ اس میں ہندوؤں کی مذہبی کتاب کو مبینہ طور پر جلانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تین لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس معاملے میں جن لوگوں کا اہم کردار سامنے آئے گا ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

ہندو تنظیموں کی جانب سے مذہبی تحریروں کی کاپیاں جلائے جانے کے خلاف ضلع ہیڈکوارٹر پر کلکٹر کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی گئی اور ضلع کلکٹر اور ایس پی کو میمورنڈم سونپ کر مذہبی کتابوں کو جلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ میمورنڈم دینے آئے بھور سنگھ راجپوروہت نے بتایا کہ مذہبی کتابوں کو جلانے کے اس واقعہ سے ملک بھر کے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے اس سلسلے میں پولیس کو شکایت کی تھی لیکن پولیس ملزم کو بچانے میں مصروف ہے۔ پولیس معاملے کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے، لیکن ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرموں کو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار کیا جائے بصورت دیگر ہم بدھ کو باڑمیر بند کر کے شدید احتجاج کریں گے۔

دراصل 25 دسمبر کو ضلع کے بکھاسر گاؤں میں بدھ مت کی شروعات کا ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے بعد کچھ لوگوں نے ہندو مذہب کے کتابوں کی کاپیاں مبینہ طور پر جلا دیں، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور تین افراد کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ہندو تنظیم کے بھور سنگھ راجپوروہت نے الزام لگایا ہے کہ کچھ لوگوں نے ہندو مذہب کی کتابوں کی کاپیاں مبینہ طور پر جلا دی ہیں، جس سے کروڑوں ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اس معاملے کے حوالے سے اہل علاقہ نے دو روز قبل مقدمہ درج کرنے کی رپورٹ دی تھی لیکن مقدمہ درج نہیں کیا تھا۔ پولیس پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں پولیس ملزم کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس معاملے میں ملزمان کو جلد گرفتار نہ کیا گیا تو ہندو تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.