نئی دہلی: نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے آخری شخص تک صحت کی خدمات فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے غریبوں اور پسماندہ لوگوں پر علاج کا بوجھ کم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ جمعہ کو یہاں 'ہیلتھ ٹیکنالوجی اسسمنٹ (آئی ایس ایچ ٹی اے) 2023 پر دوسرے بین الاقوامی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے دھنکھڑ نے کہا کہ ہندوستان ایک عالمی مثال ہے جہاں لوگوں کو موثر خدمات فراہم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ ٹیکنالوجی شہریوں کے جیب خرچ کو کم کرتی ہے۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ مانڈویہ اور رکن (صحت) نیتی آیوگ ڈاکٹر وی کے پال موجود تھے۔ سیمینار میں تقریباً 250 شرکاء نے شرکت کی۔ نائب صدر دھنکھڑ نے صحت کی خدمات کو ملک کے آخری اور دور دراز حصے تک پہنچانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان خود انحصاری پہل، سوچھ بھارت ابھیان کے ذریعے رویے میں تبدیلی، 9,100 سے زیادہ جن اوشدھی کیندروں کے ذریعے سستی ادویات، طبی افرادی قوت،اداروں کی مضبوطی جیسے انقلابی اقدامات کے ذریعے سستی، رسائی اور مساوات کو یقینی بنانے کی طرف آگے بڑھ رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے غریب اور پسماندہ لوگوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں۔ اس حکومت کے آیوشمان بھارت کے دنیا کے سب سے بڑے، شفاف اور جوابدہ پروگرام کے ساتھ، یہ شہریوں کی فلاح و بہبود کے ساتھ روزگار اور انٹرپرائز بھی پیدا کر رہا ہے۔ دھنکھڑ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کوالٹی گورننس کو یقینی بنانے میں ایک اہم موڑ ہے۔ خاص طور پر حال ہی میں کھولے گئے آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز (اے بی ۔ایچ ڈبلیو سی) میں صحت کی خدمات کی دستیابی عام شہریوں کے لیے ایک 'گیم چینجر' ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کووڈ وبائی مرض سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اور ادویات اور مہارت کے ذریعہ ممالک کی مدد کی ہے۔ ہیلتھ ٹیکنالوجی کی تشخیص کی حکمت عملی اس ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اختراعی نقطہ نظر کی جانب ایک اور قدم ہے۔
یواین آئی