دارالحکومت پٹنہ کے گاندھی میدان میں 2013 میں ہوئے بم دھماکے معاملے میں این آئی اے کورٹ میں آٹھ سال کے بعد تمام دس ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت مکمل ہو گئی ہے۔ عدالت آج اس معاملے میں فیصلہ سنائے گی۔
27 اکتوبر 2013 کو بی جے پی کی ہنکار ریلی کے دوران سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔ جس وقت گاندھی میدان میں بم دھماکہ ہوا اس وقت نریندر مودی سمیت بی جے پی کے تمام بڑے رہنما وہاں موجود تھے۔ اس سلسلہ وار بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی تقریباً 84 افراد زخمی ہوئے۔ اسی دن پٹنہ جنکشن پر بھی دھماکہ ہوا تھا۔
اس معاملے میں این آئی اے نے 21 اگست 2014 کو کل 11 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ جس کے بعد این آئی اے کی ٹیم نے اس معاملے میں حیدر علی، نعمان انصاری، محمد مجیب اللہ انصاری، محمد امتیاز عالم، احمد حسین، فخر الدین، محمد فیروز اسلم، امتیاز انصاری، محمد افتخار عالم، اظہر الدین قریشی اور توفیق انصاری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ فی الحال عدالت میں اس معاملے کی سماعت مکمل ہو چکی ہے اور آج اپنا فیصلہ سنایا جائے گا۔
گاندھی میدان دھماکے کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام حیدر علی اور مجیب اللہ پر ہے۔ این آئی اے کے مطابق بم دھماکے کے بعد وہ خوفزدہ تھا، اس لیے موقع سے بھاگنے کی کوشش کی، لیکن تب تک پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اسے پکڑ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: این آئی اے کی عدالت نے حزب سے وابستہ 4 افراد کو سزا سنائی
اس دوران پوچھ گچھ کے دوران اس نے جرم کا اعتراف کر لیا۔ اس نے پوچھ گچھ میں بتایا کہ وہ ہنکار ریلی کو ہلانے کے لیے اپنی پوری ٹیم کے ساتھ گاندھی میدان پہنچا تھا۔ جب این آئی اے کی ٹیم نے گرفتار امتیاز سے سختی سے پوچھ گچھ شروع کی تو اس نے کئی نام بتائے۔ جس کے بعد تفتیشی ایجنسی نے مونو عرف تحسین سمیت دو درجن سے زائد افراد کو دہشتگردی کے الزام میں گرفتار کیا۔ اس دوران بودھ گیا میں ہوئے دھماکے کے تار بھی جوڑے گئے۔