سنجے راوت کی اہلیہ کو ای ڈی نے پنجاب اور مہاراشٹر کوآپریٹو بینک لمیٹڈ (پی ایم سی) بدعنوانی کیس میں طلب کیا تھا۔ تاہم ورشا آج ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوں گی۔
قابل ذکر ہے کہ پی ایم سی بینک بدعنوانی کیس میں ای ڈی نے شیوسینا کے رکن پارلیمان سنجے راوت کی اہلیہ ورشا راوت کو سمن بھجوایا تھا۔ ای ڈی نے ورشا کو 29 دسمبر کو پیش ہونے کو کہا تھا۔ ذرائع کے مطابق ورشا راوت بینک اکاؤنٹ میں کچھ لین دین ہوا ہے۔ اس سلسلے میں ای ڈی یہ جاننا چاہتا ہے کہ یہ لین دین کس طرح ہوا اور اس کے پیچھے کیا وجوہات تھیں؟
تاہم نوٹس کے سلسلے میں سنجے راؤت نے کہا تھا کہ انہیں ای ڈی کی طرف سے نوٹس موصول نہیں ہوا ہے، وہ نوٹس ملنے کے بعد ہی تبصرے کریں گے۔
واضح ہو کہ اکتوبر 2019 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ممبئی میں قائم پنجاب اور مہاراشٹر کوآپریٹو بینک لمیٹڈ (پی ایم سی) بدعنوانی کیس میں 4 ہزار 355 کروڑ روپئے میں منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔
ورشا راوت سے پہلے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پونے کے قریب بھوساری میں اراضی کے معاہدے پر پوچھ گچھ کے لیے این سی پی رہنما ایکناتھ کھڈسے کو طلب کیا، کھڈسے کو 30 دسمبر کو ای ڈی کے ممبئی کے دفتر میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔
خود کھڈسے نے ای ڈی کے نوٹس کے بارے میں معلومات دی تھیں، انہوں نے بتایا کہ وہ ای ڈی کے سامنے پیش ہوں گے۔ ای ڈی نے شیوسینا کے رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک کو بھی طلب کیا ہے۔
معلوم ہو کہ کھڈسے فی الحال محصولات کے وزیر ہیں، اس سے قبل اس سے قبل بھی ان پر مہاراشٹرا میں اس وقت کی دیویندر فڈنویس کی حکومت کے دوران اراضی سودے میں بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا گیا تھا اور ان سے استعفی دینے کو کہا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 40 سال بی جے پی میں کام کرنے کے بعد کھڈسے نے حال ہی میں این سی پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔