علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سینٹر آف کنٹینیونگ اینڈ ایڈلٹ ایجوکیشن اینڈ ایکسٹینشن (سی سی اے ای ای) کے زیر اہتمام خواتین کو بااختیار بنانے کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن ہوا، جس کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر نعیمہ خاتون گلریز (پرنسپل، ویمنس کالج) نے بھارتی پارلیمنٹ میں خواتین کے ریزرویشن کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ متعلقہ قانون کے نفاذ کے لیے مضبوط سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔
پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے بحث کے اہم نکات کا خلاصہ پیش کیا، جبکہ پروفیسر اسفر علی خاں (ڈائریکٹر، اسکول ایجوکیشن، اے ایم یو) نے کہا کہ تعلیم میں ہمیشہ لڑکوں کو ترجیح دی جاتی ہے جو معاشرے کی ہمہ جہت بہتری کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رویے کو تبدیل کرنے اور لڑکیوں کو بھی مساوی حقوق دئے جانے کے سلسلہ میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر عاصم صدیقی (صدر شعبہ انگریزی) نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو کھیلوں میں طالبات کی شرکت کی سہولیات فراہم کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے، جبکہ پروفیسر آسیہ چودھری (شعبہ کامرس) نے خواتین کے لیے چلائے جانے والے انٹرپرینیورشپ ٹریننگ پروگرام پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر فضا تبسم اعظمی (شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن) نے مالی خواندگی کو تعلیم بالغاں میں شامل کئے جانے پر زور دیا۔
پروفیسر ثمینہ خان (شعبہ انگریزی) نے کہا کہ رضاکاریت (والنٹیئرزم) بہت اہم ہے کیونکہ بڑے انقلابات پارلیمانی قوانین سے نہیں بلکہ رضاکارانہ سرگرمیوں سے وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ پروفیسر سائرہ مہناز (شعبہ کمیونٹی میڈیسن) نے کہا کہ مرد اور خواتین کے درمیان امتیاز ابتدائی زندگی سے ہی شروع ہوجاتا ہے اوریہ تا زندگی جاری رہتا ہے۔ انہوں نے غذا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بچپن سے ہی لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے غذائی مساوات کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ شعبہ ہوم سائنس میں اساتذہ اور طلباء نے 'مساوات کو اپنانے میں خواتین کا کردار - ایک خاتون کا نقطہ نظر' موضوع پر ایک گروپ ڈسکشن میں حصہ لیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر شعبہ ڈاکٹر صبا خان نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ انا اور ضد سے گریز کریں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے میں مدد کریں۔
یوم خواتین پر اجمل خاں طبیہ کالج کے امراض نسواں واطفال شعبہ نے ''خواتین کی صحت اور تولیدی نگہداشت'' موضوع پر ایک مفت صحت کیمپ کا انعقاد کیا، جس کا افتتاح طبیہ کالج کے پرنسپل پروفیسر بدر الدجیٰ خاں نے کیا۔ کیمپ میں کمزور طبقات کے مریضوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور مفت ادویات حاصل کیں۔ صدر شعبہ پروفیسر سیدہ آمنہ ناز نے بتایا کہ اس موقع پر صنفی مساوات اور امراض نسواں میں یونانی علاج کی افادیت اجاگر کرتے ہوئے پوسٹر پریزنٹیشن کا بھی اہتمام کیا گیا۔ پی جی طلباء و طالبات اور انٹرنس نے پوسٹر تیار کئے۔