ETV Bharat / bharat

Nuclear Armageddon Threat Back جوہری آرماگیڈن کا خطرہ 1962 کے کیوبا بحران کے بعد سب سے زیادہ، بائیڈن - کیوبا میزائل بحران

امریکی صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ کیوبا میزائل بحران کے بعد پہلی بار جوہری آرماگیڈن کا خطرہ درپیش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کینیڈی اور کیوبا میزائل بحران کے بعد آرماگیڈن کے امکانات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ Nuclear Armageddon Threat Back

جوہری آرماگیڈن کا خطرہ 1962 کیوبا بحران کے بعد سب سے زیادہ ہے
جوہری آرماگیڈن کا خطرہ 1962 کیوبا بحران کے بعد سب سے زیادہ ہے
author img

By

Published : Oct 7, 2022, 7:55 AM IST

نیو یارک: امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ جوہری آرماگیڈن کا خطرہ 1962 کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے بلند ترین سطح پر ہے، کیونکہ روسی حکام یوکرین پر مسلسل آٹھ ماہ کے حملے میں بڑے پیمانے پر ناکامیوں کا سامنا کرنے کے بعد ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کی بات کر رہے ہیں۔ ڈیموکریٹک سینیٹر کمپین کمیٹی کے لیے فنڈز جمع کرنے والے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن جب ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں، حیاتیاتی یا کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی بات کررہے تھے تو وہ مذاق نہیں کر رہے تھے۔ US president Biden says nuclear Armageddon threat back for first time since Cuban Missile Crisis

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کینیڈی اور کیوبا میزائل بحران کے بعد آرماگیڈن کے امکانات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ بائیڈن نے روسی جوہری نظریے کو بھی چیلنج کیا اور خبردار کیا کہ ٹیکٹیکل ہتھیار کا استعمال عالمی تباہی میں قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ٹیکٹیکل ہتھیار کو آسانی سے استعمال کرنے کی صلاحیت جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Kidnapping of Ukraine NPP Head روسی فوجیوں پر یوکرین نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ڈائریکٹر کو اغوا کرنے کا الزام

امریکی حکام نے کئی مہینوں سے اس امکان کے بارے میں خبردار کیا کہ روس یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال کر سکتا ہے کیونکہ اسے رواں ہفتے کے طور پر حال ہی میں میدان جنگ میں کئی اسٹریٹجک ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اگرچہ انہوں نے کہا کہ انہوں نے روس کی جوہری قوتوں میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی ہے جس کے لیے امریکی جوہری افواج کے الرٹ پوزیشن میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔

نیو یارک: امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ جوہری آرماگیڈن کا خطرہ 1962 کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے بلند ترین سطح پر ہے، کیونکہ روسی حکام یوکرین پر مسلسل آٹھ ماہ کے حملے میں بڑے پیمانے پر ناکامیوں کا سامنا کرنے کے بعد ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کی بات کر رہے ہیں۔ ڈیموکریٹک سینیٹر کمپین کمیٹی کے لیے فنڈز جمع کرنے والے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن جب ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں، حیاتیاتی یا کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی بات کررہے تھے تو وہ مذاق نہیں کر رہے تھے۔ US president Biden says nuclear Armageddon threat back for first time since Cuban Missile Crisis

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کینیڈی اور کیوبا میزائل بحران کے بعد آرماگیڈن کے امکانات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ بائیڈن نے روسی جوہری نظریے کو بھی چیلنج کیا اور خبردار کیا کہ ٹیکٹیکل ہتھیار کا استعمال عالمی تباہی میں قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ٹیکٹیکل ہتھیار کو آسانی سے استعمال کرنے کی صلاحیت جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Kidnapping of Ukraine NPP Head روسی فوجیوں پر یوکرین نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ڈائریکٹر کو اغوا کرنے کا الزام

امریکی حکام نے کئی مہینوں سے اس امکان کے بارے میں خبردار کیا کہ روس یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال کر سکتا ہے کیونکہ اسے رواں ہفتے کے طور پر حال ہی میں میدان جنگ میں کئی اسٹریٹجک ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اگرچہ انہوں نے کہا کہ انہوں نے روس کی جوہری قوتوں میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی ہے جس کے لیے امریکی جوہری افواج کے الرٹ پوزیشن میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.