اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر بل رچرڈسن نے پیر کو کہا کہ امریکی صحافی ڈینی فینسٹر کو رہا کر دیا گیا ہے اور وہ اپنے گھر جا رہے ہیں۔ امریکی صحافی کو چند روز قبل میانمار میں 11 سال کی قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔
رچرڈسن نے ایک بیان میں کہا کہ فینسٹر کو میانمار میں ان کے حوالے کر دیا گیا ہے اور وہ اگلے ڈیڑھ دن میں قطر کے راستے امریکہ واپس چلے جائیں گے۔
آن لائن میگزین فرنٹیئر میانمار کے منیجنگ ایڈیٹر فینسٹر کو جمعہ کو جھوٹی یا اشتعال انگیز معلومات پھیلانے، غیر قانونی تنظیموں سے رابطہ کرنے اور ویزا کے ضوابط کی خلاف ورزی کا مجرم قرار دیا گیا۔
فینسٹر کی سزا ان سات صحافیوں میں اب تک کی سب سے سخت سزا تھی، جنہیں فوج کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے سزا سنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میانمار: سکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں 4 مظاہرین ہلاک
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ یہ "ایک بے گناہ شخص کی غیر منصفانہ سزا ہے۔"
رچرڈسن کا کہنا ہے کہ انہوں نے فینسٹر کی رہائی کے لیے میانمار کے حالیہ دورے کے دوران فوجی رہنما جنرل من آنگ ہلینگ کے ساتھ ملاقات کے دوران بات چیت کی۔ میانمار میں فوج نے فروری میں نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو معزول کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔