ETV Bharat / bharat

کابل ایئرپورٹ سے لوگوں کو دور رہنے کا مشورہ، دہشت گردانہ حملے کا خطرہ

امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو کابل ہوائی اڈے پر دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 'لوگ کابل ائیرپورٹ پر نہ جائیں۔ جو لوگ وہاں پہلے سے جمع ہیں وہ محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں اور اگلی ایڈوائیزری کا انتظار کریں۔'

us and allies urges citizens to not visit kabul airport due to security reasons
کابل ایئرپورٹ سے شہریوں کو دور رہنے کا مشورہ
author img

By

Published : Aug 26, 2021, 12:11 PM IST

امریکہ نے کابل کے ہوائی اڈے تک رسائی کی کوشش کرنے والے ہجوم پر زور دیا ہے کہ وہ کابل ایئرپورٹ سے دور رہیں کیونکہ برطانوی اور آسٹریلوی حکومتوں نے دہشت گردانہ حملے کے شدید خطرے بارے میں خبردار کیا ہے۔

جمعرات کو یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا جب مغربی فوجیوں نے 31 اگست کو انخلا کی آخری تاریخ سے پہلے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی شہریوں اور افغانیوں کو نکالنے کی جلدی کی۔

امریکی محکمہ خارجہ نے بدھ کے روز ایک الرٹ جاری کیا تھا، جس میں اپنے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کابل ہوائی اڈے پر سفر سے گریز کریں۔

کابل ایئرپورٹ کے دروازوں کے باہر حفاظتی خطرات کی وجہ سے ہم امریکی شہریوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ ائیرپورٹ پر سفر سے گریز کریں اور اس وقت ائیرپورٹ کے دروازوں سے گریز کریں جب تک کہ آپ کو امریکی حکومت کے نمائندے سے انفرادی ہدایات نہ ملیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک انتباہ میں کہا کہ "ایبی گیٹ ، ایسٹ گیٹ یا نارتھ گیٹ پر موجود افراد کو فوری طور پر نکل کر محفوظ مقام کی جانب منتقل ہوجانا چاہیے"۔

وہیں، برطانیہ کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں سڑک کے ذریعے سفر کرنا انتہائی خطرناک ہے۔ افغانستان میں سکیورٹی کی صورت حال غیر مستحکم ہے۔ دہشت گردوں کے حملوں کا مسلسل خطرہ بنا ہوا ہے اس لیے کابل حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سفر نہ کریں۔

بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ اگر آپ ہوائی اڈے کے علاقے میں ہیں تو کسی محفوظ مقام پر چلے جائیں اور اگلے مشورے کا انتظار کریں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ "کمرشل پروازیں فی الحال کام نہیں کر رہی ہیں۔ اگر آپ دوسرے طریقوں سے افغانستان کو محفوظ طریقے سے چھوڑ سکتے ہیں تو آپ کو فوری طور پر ایسا کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

تقریباً 1500 امریکی شہری اب بھی افغانستان میں موجود: امریکی وزیر خارجہ

اردوغان نے مسلمانوں سے ناانصافی کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل کی

افغانستان سے محفوظ انخلا ہماری ترجیح: جی 7 رہنما

یہ نئی ایڈوائزری اس وقت سامنے آئی ہے جب طالبان نے کہا ہے کہ انہوں نے کابل ایئرپورٹ کا راستہ بند کر دیا ہے اور غیر ملکی شہریوں کے علاوہ کسی کو بھی گزرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

آسٹریلوی محکمہ خارجہ نے بھی اسی طرح کا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے لوگ کابل ہوائی اڈے پر سفر نہ کریں۔

یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا جب امریکی فوج کے میجر جنرل ولیم ٹیلر نے ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ کابل ایئرپورٹ پر 10 ہزار سے زائد افراد افغانستان سے نکالے جانے کے منتظر ہیں۔

پینٹاگون نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریبا 19 ہزار افراد کو نکالا ہے۔

طالبان کے کابل میں داخل ہونے سے ایک دن قبل 14 اگست سے اب تک 80 ہزار سے زائد افراد، غیر ملکی اور افغان باشندوں کو نکالا جا چکا ہے۔

امریکہ نے کابل کے ہوائی اڈے تک رسائی کی کوشش کرنے والے ہجوم پر زور دیا ہے کہ وہ کابل ایئرپورٹ سے دور رہیں کیونکہ برطانوی اور آسٹریلوی حکومتوں نے دہشت گردانہ حملے کے شدید خطرے بارے میں خبردار کیا ہے۔

جمعرات کو یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا جب مغربی فوجیوں نے 31 اگست کو انخلا کی آخری تاریخ سے پہلے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی شہریوں اور افغانیوں کو نکالنے کی جلدی کی۔

امریکی محکمہ خارجہ نے بدھ کے روز ایک الرٹ جاری کیا تھا، جس میں اپنے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کابل ہوائی اڈے پر سفر سے گریز کریں۔

کابل ایئرپورٹ کے دروازوں کے باہر حفاظتی خطرات کی وجہ سے ہم امریکی شہریوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ ائیرپورٹ پر سفر سے گریز کریں اور اس وقت ائیرپورٹ کے دروازوں سے گریز کریں جب تک کہ آپ کو امریکی حکومت کے نمائندے سے انفرادی ہدایات نہ ملیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک انتباہ میں کہا کہ "ایبی گیٹ ، ایسٹ گیٹ یا نارتھ گیٹ پر موجود افراد کو فوری طور پر نکل کر محفوظ مقام کی جانب منتقل ہوجانا چاہیے"۔

وہیں، برطانیہ کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں سڑک کے ذریعے سفر کرنا انتہائی خطرناک ہے۔ افغانستان میں سکیورٹی کی صورت حال غیر مستحکم ہے۔ دہشت گردوں کے حملوں کا مسلسل خطرہ بنا ہوا ہے اس لیے کابل حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سفر نہ کریں۔

بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ اگر آپ ہوائی اڈے کے علاقے میں ہیں تو کسی محفوظ مقام پر چلے جائیں اور اگلے مشورے کا انتظار کریں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ "کمرشل پروازیں فی الحال کام نہیں کر رہی ہیں۔ اگر آپ دوسرے طریقوں سے افغانستان کو محفوظ طریقے سے چھوڑ سکتے ہیں تو آپ کو فوری طور پر ایسا کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

تقریباً 1500 امریکی شہری اب بھی افغانستان میں موجود: امریکی وزیر خارجہ

اردوغان نے مسلمانوں سے ناانصافی کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل کی

افغانستان سے محفوظ انخلا ہماری ترجیح: جی 7 رہنما

یہ نئی ایڈوائزری اس وقت سامنے آئی ہے جب طالبان نے کہا ہے کہ انہوں نے کابل ایئرپورٹ کا راستہ بند کر دیا ہے اور غیر ملکی شہریوں کے علاوہ کسی کو بھی گزرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

آسٹریلوی محکمہ خارجہ نے بھی اسی طرح کا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے لوگ کابل ہوائی اڈے پر سفر نہ کریں۔

یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا جب امریکی فوج کے میجر جنرل ولیم ٹیلر نے ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ کابل ایئرپورٹ پر 10 ہزار سے زائد افراد افغانستان سے نکالے جانے کے منتظر ہیں۔

پینٹاگون نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریبا 19 ہزار افراد کو نکالا ہے۔

طالبان کے کابل میں داخل ہونے سے ایک دن قبل 14 اگست سے اب تک 80 ہزار سے زائد افراد، غیر ملکی اور افغان باشندوں کو نکالا جا چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.