ETV Bharat / bharat

اتر پردیش کے وزیر کا برقعہ کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

اترپردیش کے وزیر برائے پارلیمانی امور آنند سوروپ شکلا نے کہا کہ 'برقعہ' ایک غیر انسانی اور شیطانی رواج ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ترقی پسند سوچ رکھنے والے اس سے بچ رہے ہیں اور اس کے استعمال پر دباؤ نہیں ڈال رہے ہیں'۔

اتر پردیش کے وزیر کا برقعہ کے خلاف مہم چلانے کا اعلان
اتر پردیش کے وزیر کا برقعہ کے خلاف مہم چلانے کا اعلان
author img

By

Published : Mar 24, 2021, 8:04 PM IST

آنند سوروپ شکلا نے کہا کہ 'برقعہ سے مسلم خواتین کو آزاد کروایا جائے گا اور اس شیطانی لباس سے مسلم خواتین کو اسی طرح آزاد کروایا جائے گا جس طرح تین طلاق سے آزاد کروایا گیا ہے'۔

اس سے قبل سوروپ شکلا نے بلیا کے ضلعی مجسٹریٹ کو خط لکھا جس میں اس نے شکایت کی کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کی وجہ سے اسے اپنے فرائض کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیر نے کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق آزان کی آواز کا حجم طئے کیا جانا چاہئے۔

شکلا نے اپنے دعوی کی وضاحت پیش کیے بغیر کہا کہ ایک وقت آئے گا جب مسلم خواتین کو برقعہ سے آزاد کروایا جائے گا جس طرح انہیں تین طلاق سے آزاد کروایا گیا۔ اس نے کہا کہ ایسے کئی مسلم ممالک ہیں جہاں برقعہ پر پابندی ہے۔

مسلم ویمن ایکٹ 2019 نے مسلمانوں میں تین طلاق کو ایک قابل سزا جرم قرار دیا ہے۔ ایکٹ کی دفعات کے تحت اگر ایک مسلمان شخص جو اپنی اہلیہ کو تین طلاق دیتا ہے تو اسے تین سال تک کی سزائے قید ہوسکتی ہے۔

شکلا نے ڈی ایم کو لکھے گئے اپنے خط میں گھر کے قریب مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے حجم پر اعتراض کیا تھا۔ وزیر نے بدھ کے روز کہا کہ جن لوگوں کو پریشانی ہے وہ 112 ڈائل کریں اور پولیس کو اس کے بارے میں آگاہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مناسب اقدامات نہیں اٹھائے جاتے ہیں تو وہ مزید کارروائی کرے گا۔

شکلا نے اپنے خط میں لکھا کہ نماز دن میں پانچ بار ادا کی جاتی ہے اور اس سے اسے یوگا ، پوجا ، دھیان سرکاری فرائض انجام دینے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ اس نے اپنے حلقہ میں آنے والی کانجی پورہ مدینہ مسجد کے بارے میں شکایت کی۔

شکلا نے کہا کہ یہاں کئی اسکول ہیں اور انہیں بھی اسی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔

آنند سوروپ شکلا نے کہا کہ 'برقعہ سے مسلم خواتین کو آزاد کروایا جائے گا اور اس شیطانی لباس سے مسلم خواتین کو اسی طرح آزاد کروایا جائے گا جس طرح تین طلاق سے آزاد کروایا گیا ہے'۔

اس سے قبل سوروپ شکلا نے بلیا کے ضلعی مجسٹریٹ کو خط لکھا جس میں اس نے شکایت کی کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کی وجہ سے اسے اپنے فرائض کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیر نے کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق آزان کی آواز کا حجم طئے کیا جانا چاہئے۔

شکلا نے اپنے دعوی کی وضاحت پیش کیے بغیر کہا کہ ایک وقت آئے گا جب مسلم خواتین کو برقعہ سے آزاد کروایا جائے گا جس طرح انہیں تین طلاق سے آزاد کروایا گیا۔ اس نے کہا کہ ایسے کئی مسلم ممالک ہیں جہاں برقعہ پر پابندی ہے۔

مسلم ویمن ایکٹ 2019 نے مسلمانوں میں تین طلاق کو ایک قابل سزا جرم قرار دیا ہے۔ ایکٹ کی دفعات کے تحت اگر ایک مسلمان شخص جو اپنی اہلیہ کو تین طلاق دیتا ہے تو اسے تین سال تک کی سزائے قید ہوسکتی ہے۔

شکلا نے ڈی ایم کو لکھے گئے اپنے خط میں گھر کے قریب مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے حجم پر اعتراض کیا تھا۔ وزیر نے بدھ کے روز کہا کہ جن لوگوں کو پریشانی ہے وہ 112 ڈائل کریں اور پولیس کو اس کے بارے میں آگاہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مناسب اقدامات نہیں اٹھائے جاتے ہیں تو وہ مزید کارروائی کرے گا۔

شکلا نے اپنے خط میں لکھا کہ نماز دن میں پانچ بار ادا کی جاتی ہے اور اس سے اسے یوگا ، پوجا ، دھیان سرکاری فرائض انجام دینے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ اس نے اپنے حلقہ میں آنے والی کانجی پورہ مدینہ مسجد کے بارے میں شکایت کی۔

شکلا نے کہا کہ یہاں کئی اسکول ہیں اور انہیں بھی اسی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.