وحید اللہ خان سعیدی نے کہا کہ بورڈ کی تساہلی کی وجہ سے اب تک ریزلٹ کا اعلان نہیں کیا ہے جو تشویشناک ہے۔ بورڈ کے رزلٹ کا اعلان نہ کرنے سے ہزاروں طلبہ کے مستقبل کا سوال ہے کیوں کہ زیادہ تر مدارس کے طلباء یونیورسٹیز میں داخلہ لینا چاہتے ہیں لیکن ستمبر ماہ تک بیشتر یونیورسٹیز میں داخلے کی تاریخ ختم ہوجاتی ہے۔ ایسے میں ہزاروں طلباء داخلہ لینا چاہتے تھے وہ اب کیا کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتائج کے حوالے سے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، اقلیتی فلاح و بہبود کے وزیر کی جانب سے ایک ماہ قبل مکتوب روانہ کیا جا چکا ہے لیکن ابھی تک اس کا کوئی جواب نہیں آیا اور نہ ہی بورڈ میں نتائج کا اعلان کیا ہے۔
مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار آر پی سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل امتحان منعقد ہوتے تھے۔ کاپیاں چیک کر نتائج کا اعلان کیا جاتا تھا جس میں وقت نہیں لگتا تھا لیکن رواں برس کووڈ کی وجہ سے امتحانات منعقد نہیں ہوئے اس لیے نتائج کو جاری کرنے کے لئے طلباء و طالبات کی گزشتہ ریکارڈ کارڈ کو دیکھنے میں وقت لگ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نتائج کے اعلان میں تاخیر ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
غازی آباد: مدرسہ جامعتہ الصفہ میں تعلیمی سرگرمیاں بحال
امید ہے کہ ستمبر کے پہلے ہفتہ میں ہی نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا اور کامل اور فاضل کے سال اخیر کا امتحان بھی اسی ماہ منعقد کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جلد ہی نتائج کا اعلان ہو جائے گا۔