مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ آئندہ برس جنوری کے مہینے میں کسی بھی ہفتے ایسا وقت آ سکتا ھای جب ہم بھارت کی عوام کو کورونا کی پہلی ویکسین دینے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا کہ ویکسین کی ترقی اور تحقیق میں بھارت کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ بھارت اس ویکسین کی حفاظت، تاثیر، امیونوجنکٹی (مدافعتی رد عمل صلاحیت دلانے والی صلاحیت) پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ہمارے ریگولیٹرز اعداد و شمار کی بہت گہرائی اور سنجیدگی سے مطالعہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ماہ قبل ملک میں کورونا وائرس کے 10 لاکھ فعال کیسز تھے، جو محض تین لاکھ کے قریب ہے، کورونا وائرس کے ایک کروڑ مریضوں میں سے 95 لاکھ سے زیادہ مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ ہماری ریکوری کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید کہا کہ 'میں محسوس کرتا ہوں کہ ہم جن تمام پریشانیوں سے گزر چکے ہیں وہ اب خاتمہ کی طرف گامزن ہیں۔ اتنا بڑا ملک ہونے کے باوجود بھارت دنیا کے دوسرے بڑے ممالک کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ گذشتہ چار ماہ سے حکومت ہند ریاستی حکومتوں کے اشتراک سے ریاست، ضلع اور بلاک سطح پر ویکسینیشن کے لیے تیاری کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتیوں میں کورونا ویکسین سے متعلق تشویش: سروے
انہوں نے کہا کہ 30 کروڑ افراد میں سے جن کو پہلے یہ ویکسین دی جائے گی ان میں 1 کروڑ ہیلتھ ورکرز، 2 کروڑ فرنٹ لائن ورکرز، 50 سال سے زیادہ عمر کے 26 کروڑ افراد اور 50 سال سے کم عمر کے ایک کروڑ افراد شامل ہیں جنہیں کوئی بیماری ہے۔
دوسری جانب انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے بتایا کہ کل تک بھارت میں کورونا وائرس کے لیے مجموعی طور پر 16 کروڑ 20 لاکھ 98 ہزار 329 نمونوں کیے جانچ جاچکے ہیں، جن میں کل 9 لاکھ 134 نمونوں کا گزشتہ روز تجربہ کیا گیا ہے۔